مبارک مہینہ،مقدس مقام،نہتے فلسطینی نمازیوں پر حملہ اور عالمی طاقتوں کی خاموشی؟!

گزشتہ جمعہ کودوران نمازمسجد اقصیٰ کے اندر نہتے فلسطینیوں پرصہیونیوں کاحملہ ایسا سانحہ ہے جس پر ہر انسان رنج و افسوس کرنے پر مجبور ہے، ان نہتے فلسطینیوں پر ہورہے ظلم وزیادتی پر دلفگار ہے اور اسرائیل کے اس طرح کے اقدامات اور حملوں کی مذمت کرنے پر مجبور ہے اور اسے انسانیت کے خلاف ظلم سے تعبیر کرتا ہے۔یہ بات مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہی ہے۔
نیزانہوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں سے ان کے مکانات خالی کرواکروہاں اسرائیلی سیادت قائم کرنے سے متعلق کارروائیوں کی بھی مذمت کی ہے اورحقوق انسانی کے تحفظ کی دعویدار تنظیموں اورعالمی برادری سے مطالبہ کیاہے کہ وہ صہیونیوں کی ماہ رمضان المبارک میں عین نماز کی ادائیگی کے دوران فلسطینیوں پر ظلم کے خلاف ٹھوس اقدامات کریں اور انہیں ان کے گھروں سے بے دخل کرکے یہودیوں کی غیرآئینی آبادکاری کی سازش کوناکام بنانے کے لیے متحدہوں ورنہ انسانیت نوازی کی دعویدار عالمی طاقتوں کی معنی خیز خاموشی ظالم کے ظلم سے کسی طرح بھی کم نہیں ہوگی بلکہ اسے خاموش تائید ہی کہاجائیگا۔ظالم کا ظلم تمام حدود کو پارکررہاہے لہٰذا نہ صرف عالم اسلام بلکہ پوری دنیا کواسے ظلم سے باز رکھنے کے لئے اپنا مثبت اورمؤثر کردار ادا کرناچاہئے اوراس سلسلے میں سابقہ کوتاہیوں کا کفارہ ادا کرناچاہئے۔
امیرمحترم نے اپنے بیان میں اقوام متحدہ کی فعالیت پر بھی سوال اٹھایا اورکہاکہ اس ادارے کے قیام کا مقصد ہی کمزور ممالک کے خلاف ظلم وناانصافی کو روکناتھا لیکن وہ مطلوبہ کردار ادا نہیں کرسکا ہے اورعرصہ دراز بیت جانے کے بعد بھی اس مسئلے کا کوئی قابل قدرحل نہیں پیش کرسکاہے۔

 2,498 total views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے