ڈاکٹر صالح بن سلیمان وہیبی، جنرل سیکریٹری ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ کا پیغام احترام انسانیت اور مذاہب عالم کانفرنس کے نام
پیشکش:ڈاکٹر سلیمان بن قاسم العید
ترجمانی: ڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی
حمد و صلاۃ کے بعد
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا اولاً و آخر اًور ظاہراً و باطناً ہر اعتبار سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نے اس بابرکت کانفرنس میں شرکت کے لئے میرے لئے آسانیاں پیدا فرمائیں۔ میں ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ کے سیکریٹری جنرل عزت مآب ڈاکٹر صالح بن سلیمان وہیبی کی نیابت کرتے ہوئے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کا بے پناہ شکر گزار ہوں، خاص طور پر اس کے امیر محترم فضیلۃ الشیخ اصغر علی امام مہدی سلفی اور دیگر ذمہ داران کا جنہوں نے اس عظیم الشان کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی، عزت افزائی کی اور گرم جوشی سے استقبال کیا۔ اہل صلاح و تقویٰ کا یہی شیوہ ہے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں اور آپ کو متقیوں میں سے بنائے۔ اس موقع پر میں ریاض میں موجود ہندوستانی سفارت خانے کا بے حد شکرگزار ہوں جنہوں نے اس کانفرنس میں شرکت کے لئے ویزہ فراہم کرنے میں ہر طرح کا تعاون پیش کیا۔
ہم آپ حضرات کی خدمت میں بلادحرمین شریفین مکہ مکرمہ سے حاضر ہوئے ہیں جو مہبط وحی اور سرچشمہ ٔرسالت ہے۔ہم اس مدینہ منورہ سے آئے ہیں جو رسول اللہﷺ کی جائے ہجرت ، اسلامی حکومت کا نقطۂ آغاز اور مہاجرین و انصار کی قیام گاہ ہے۔ ہم آپ کے حضور اس شہر ریاض سے آئے ہیں جو اُس مملکت خداداد کی راجدھانی ہے جو دنیا کے سبھی گوشوں اور خطوں میں موجود مسلمانوں کے مسائل سے دلچسپی رکھنے اور ان کے حل کے سلسلے میں ہمیشہ بیدار مغزی کا ثبوت دیتی ہے اور یہ سارے کام خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزآل سعود اور آپ کے ولی عہد، وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان حفظہما اللہ و رعاہما کی قیادت و سربراہی میں انجام پارہے ہیں، اللہ انہیں اسلام اور مسلمانوں کی طرف سے بہترین بدلہ عطا کرے۔ مملکت سعودی عرب اپنے مخصوص ذرائع یا پھر وزارت برائے دینی امور اور حکومت کے زیرسرپرستی رواں دواں مخصوص حکومتی عالمی و خیراتی اداروںمثلاً مسلم ورلڈ لیگ اور ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ وغیرہ کے ذریعہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے امور و مسائل کی نگہداشت کرتی ہے۔ ہم آپ کے یہاں کسی دنیوی مقصد کے حصول یا آپسی رشتے ناطے نبھانے کے لئے نہیں آئے ہیں بلکہ دینی اخوت کی بنیاد پر آئے ہیں۔اس لئے کہ تمام مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ ہم آپ حضرات کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے اور اس مبارک کانفرنس کے اجروثواب میں آپ سب کے ساتھ شریک ہونے کے مقصد سے حاضر ہوئے ہیں۔ہماری دعاہے کہ اللہ اسے ہمارے اور آپ کے لئے ذخیرۂ آخرت بنائے۔
اللہ کے دین کے لئے کوششیں صرف کرنامطلوب و مقصود مومن ہے اوراللہ تعالیٰ کی توفیق اس بندے کے شامل حال ہوتی ہے جو کتاب و سنت کے مطابق صحیح سلفی منہج پر کاربند ہوتا ہے اور جواللہ تعالیٰ کے حکم کے بموجب حکمت اور موعظہ حسنہ کے ذریعہ اس کے دین کی طرف دعوت دیتا ہے ۔’’اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ بلاؤ اور ان سے اس طریقے سے بحث کرو جو سب سے اچھا ہو۔‘‘(سورہ نحل؍125)
یہاں لفظِ حکمت میں وسطیت اور اعتدال بھی شامل ہے اور یہی اس امت کی خصوصیت ہے۔ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:’’اور اسی طرح ہم نے تمہیں بہترین امت بنایا تا کہ تم لوگوں پر گواہ بنو اور یہ رسول تمہارے نگہبان و گواہ ہوں۔‘‘(سورہ بقرہ؍143)
ٹھوس منہج پر گامزن دعاۃ کواللہ جل شانہ کی طرف سے خوب بھلائی اور زیادہ اجرو ثواب کی بشارت ہے۔اللہ کے رسول ﷺ نے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے کہا تھا کہ اللہ کی قسم! اگر اللہ تعالیٰ نے تمہارے ذریعہ کسی ایک شخص کو بھی ہدایت یاب کردیا تو یہ تمہارے لئے سرخ اونٹ سے بھی بہتر ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ نے یہ بھی بیان فرمایا ہے کہ بھلائی کی طرف رہنمائی کرنے والے کو اسے انجام دینے والے کے مثل ثواب حاصل ہوتا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے تمام بنو نوع انسان کو اپنے اس فرمان کے ذریعہ علی العموم مکرم و معزز بنایا ہے:’’ اور بیشک ہم نے اولادِ آدم کو عزت دی اور انہیں خشکی اور تری میں سوار کیا اور ان کو ستھری چیزوں سے رزق دیا اور انہیں اپنی بہت سی مخلوق پر بہت سی برتری دی۔‘‘(سورہ اسراء؍70)
یہ فضیلت و کرامت عام ہے اوراس میں دنیا کاہر انسان شامل ہے، البتہ خصوصی کرامت و شرافت کو تقویٰ سے جوڑ دیا گیا ہے۔’’اے لوگو!ہم نے تمہیں ایک مرد اورایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں قومیں اور قبیلے بنایاتاکہ تم آپس میں پہچان رکھو، بیشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگارہے بیشک اللہ جاننے والا خبردار ہے۔‘‘(سورہ حجرات؍13)
انسان کے عام احترام و کرامت کا تحفظ اور اس کا پاس و خیال رکھنا ضروری ہے اور یہ بات جاننا ضروری ہے کہ روئے زمین پر کوئی دین، نظام یا قانون ایسا نہیں ہے جس نے کرامت انسانی کاتحفظ دین اسلام کی طرح بہتر طور پرکیا ہو،چنانچہ ہم تمام پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اس سلسلے میں اسلام کی پاکیزہ تعلیمات کو عام کرنے کے لئے اپنی کوششیں صرف کریں۔
اپنی گفتگو کے اخیر میں اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہوں کہ اللہ احترام انسانیت کے کاز کو فروغ دینے کے حوالے سے آپ لوگوں کی کوششوں میں برکت عطا فرمائے، ہماری اور آپ کی کوششوں کو شرف قبولیت بخشے اور آپ تمام حضرات کو اس دین کی خدمت اور انسانیت اور مسلمانوں کی خدمت کے عوض بہترین بدلہ دے۔و صلی اللہ علی نبینا محمد و علی آلہ و صحبہ اجمعین
نوٹ:یہ پیغام عزت مآب ڈاکٹر صالح بن سلیمان وہیبی حفظہ اللہ و تولاہ، جنرل سیکریٹری ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ نے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام پینتیسویں آل انڈیا اہلحدیث کانفرنس بعنوان ’’ احترام انسانیت اور مذاہب عالم ‘‘بتاریخ 9-10؍نومبر2024 بمقام رام لیلا میدان کے لئے ارسال فرمایا تھا جسے ان کے خصوصی نمائندہ ڈاکٹر سلیمان بن قاسم العیدحفظہ اللہ نے پڑھ کر کانفرنس میں سنایا تھا جس کا فوری ترجمہ بھی ہوا تھا لیکن افادۂ عامہ کی خاطر اسے نذر قارئین کیا گیا ہے۔
1,414 total views