ملت اسلامیہ ہند کے لئے ایک اور عظیم سانحہ، معروف عالم دین اورسابق نائب ناظم مرکزی جمعیت اہلحدیث مولانامحمد مقیم فیضی کا انتقال پرملال

نوشتہ دیوار اسپیشل
معروف عالم دین مولانا محمد مقیم فیضی سابق نائب ناظم مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کا آج تقریبا ڈیڑھ بجے شب ممبئی میں طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ انا للہ و انا الیہ راجعون-
مولانا علمی میدان میں جہاں بلند قامت صلاحیت کے مالک تھے وہیں عظیم خطیب ، کہنہ مشق صاحب تحریر، بہترین مولف و مترجم اورقابل مدرس بھی تھے۔
اللہ بخشے بہت سی خوبیاں تھیں مرنے والے میں
مولانا محمد مقیم فیضی بن حامد بن علی بن شمشیر علی کی پیدائش1965ءمیں شہرکلکتہ میں ہوئی۔ آپ کے والد کلکتہ کی ایک کمپنی میں ملازم تھے۔ آپ کا آبائی وطن موضع بہرہ پور ضلع پرتاپ گڑھ تھا۔ابتدائی تعلیم کلکتہ کے ایک معروف علاقہ خضرپور میں حاصل کی۔عربی تعلیم کے حصول کے لئے مدرسہ ریاض العلوم دہلی میں داخلہ لیا، چند سالوں تک وہاں کے اساتذہ سے تعلیم پانے کے بعد جامعہ اسلامیہ فیض عام مئو ناتھ بھنجن میں داخل ہوئے اور وہاں سے سند فراغت حاصل کی، یہ 1985ءکا زمانہ تھا۔
آپ کے اساتذہ و شیوخ میں مولانا مقصود الحسن فیضی، مولانا محفوظ الرحمن فیضی، مولانا عبدالحمید فیضی، حافظ نثار احمد، مفتی حبیب الرحمن فیضی، شیخ عبداللہ ظافر قحطانی اور دکتور راشد وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
فراغت کے بعد کچھ دنوں تک سیڑم گلبرگہ میں درس و تدریس کا فریضہ انجام دیا۔کچھ زمانے تک پرتاپ گڑھ کے ایک مدرسہ میں بحیثیت مدرس خدمت انجام دی اور دعوتی سرگرمیوں میں مصروف رہے۔ دعوت و تبلیغ اور تنظیم جماعت کا جذبہ زمانہ طالب علمی ہی سے تھا ، اس لئے آپ ہر جگہ ایسے کاموں میں بھرپور حصہ لیا کرتے تھے۔
آپ جامعة الملک سعودریاض میں تین سالوں تک زیر تعلیم رہے۔وہاں سے واپسی کے بعد آپ نے تقریبا سات سالوں تک جامعہ رحمانیہ کاندیولی ممبئی میں تدریسی خدمات انجام دیں۔ بعد ازاں، دعوتی امور کو آگے بڑھانے اور منظم طور پر اپنی باتوں کو عوام تک پہنچانے کے لئے ”مرکز الاحیاء“ کے نام سے ایک ادارہ ققائم کیا اور اسے ترقی دینے کے لئے ہر ممکنہ کوششیں کیں۔
مولانا نے کچھ کتابیں بھی تالیف فرمائیں جن میں پیرزادہ- محدثین کی عدالت میں، سلفی دعوت- ایک تعارف، ایمانی کمزوری – اسباب و علاج اورقیامت کی نشانیاں قابل ذکر ہیں۔
اس کے علاوہ مولانا محمد مقیم فیضی صاحب مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے نائب ناظم کے عہدہ پر بھی فائز رہے۔ آج بتاریخ 2اگست2020ءکو مولانا نے ممبئی میں آخری سانسیں لی۔ آپ کی وفات کی خبرسن کر پورا علمی حلقہ سوگوار ہوگیا اور علمائے کرام اور طلباءکی تعزیتی پیغاموں کا تانتا بندھ گیا۔
نوشتہ دیوار کی پوری ٹیم اور اس کے کارکنان و وابستگان دعا گو ہیں کہ ﷲ پاک مولانا محمد مقیم فیضی رحمہ اللہ کی بشری لغزشوں کو معاف فرمائے، حسنات کو قبول کرے، جنة الفردوس الاعلی میں جگہ عنایت فرمائے اور ان کے اہل خانہ اور جملہ وابستگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین تقبل یارب العالمین۔

 2,692 total views

One Comment on “ ملت اسلامیہ ہند کے لئے ایک اور عظیم سانحہ، معروف عالم دین اورسابق نائب ناظم مرکزی جمعیت اہلحدیث مولانامحمد مقیم فیضی کا انتقال پرملال”

  1. إنا لله وإنا إليه راجعون اللهم اغفر له وارحمه وعافه واعف عنه وأدخله فسيح جناتك وألهم أهله وذويه الصبر والسلوان ولا حول ولا قوة إلا بالله.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے