آسٹریلیا کے ہمالیائی 374 رنوں کے اسکور کا پیچھا کرنے اتری ہندوستانی ٹیم 50 اوروں میں 8 وکٹ کے نقصان پر 308 رن ہی بناسکی۔ اس کے ساتھ ہی سڈنی میں کھیلا گیا پہلا ونڈے میچ بھارت 66 رنوں سے ہارگیا۔
بھارت کی طرف سے ہاردک پنڈیا نے سب سے زیادہ 90 رن 76 گیندوں پر بنائے تو سکھردھون نے 86گیندوں پر 74رنوں کی پاری کھیلی۔ ان دونوں کے علاوہ بھارت کا کوئی دوسرا بلے باز کچھ خاص نہیں کرسکا۔
بھارت کی خراب شروعات کے بعد شیکھردھون اور ہاردک پانڈیا نے بھارتی پاری کو مضبوطی دینے کی کوشش کی لیکن ان دونوں کی جوڑی بھارت کو جیت کی دیلیز تک نہیں پہنچاسکی۔ نودیپ سینی نے 29 رن اور جسپریت بومراہ صفر پر ناٹ آوٹ رہے۔
کپتان رواٹ کوہلی نے 21 گیندوں پر 21 رن بنائے تو مینک اگروال نے 18 گیندوں پر 22 رنوں کی پاری کھیلی۔
آسٹریلیا کی طرف سے ایڈم جیمپا اور جوش ہیزل وڈ سب سے کامیاب گیندباز رہے۔ ایڈم جیمپا نے چار وکٹ اور ہیزل ووڈ نے 3 وکٹ جھٹکے۔
اس سے پہلے سڈنی میں آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ونڈے میچ میں آسٹریلیا نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے بھارت کے سامنے 375 رنوں کا ہدف رکھا۔ آسٹریلیا کی طرف سے بلے باز ایرون فنچ نے 114 رنوں اور اسٹیو اسمتھ نے 105 رنوں کی پاری کھیلی۔
اسمتھ نے اپنے ونڈے کیریئر کا دسواں سیکڑہ جڑا۔ انہوں نے 62 گیندوں میں 100 رن پورے کئے ۔ اسمتھ 66 گیندوں پر 11 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 105 رنوں کی پاری کھیلی۔
ایرون فنچ کے کیریئر کی یہ 17ویں سنچوری تھی۔ انہوں نے 124 گیندوں میں اپنی پاری میں 9 چوکے اور 2 چھکے لگاتے ہوئے 114 رن بنائے۔
ان دونوں بلے بازوں کی سنچوریوں کی بدولت آسٹریلیا نے 50 اوروں میں چھ وکٹ کے نقصان پر 374 کا عظیم اسکور کھڑا کیا۔ اس کے علاوہ آسٹریلیا کی طرف سے گلین میکسویل نے 19 گیندوں پر 45 رنوں کی طوفانی پاری کھیلی۔ ڈیوڈ وارنر نے 76 گیندوں پر 69 رن کی پاری کھیلی۔ الیکس کیری 17 اور پیٹ کمنس ایک رن بناکر ناٹ آوٹ واپس لوٹے وہیں مارک اسٹوئنس اپنا کھاتہ نہیں کھول سکے اور یوجیندر چہل نے انہیں آوٹ کردیا۔
ہندوستانی ٹیم محدود اووروں کے اس مقابلہ میں نیو جرسی میں دکھائی دی۔ اس جرسی نے 1992 ورلڈ کپ میں ہندوستانی جرسی کی یاد دلادی تب ٹیم کی جرسی گہرے بلیو کلر کی تھی، اس وقت سے اب تک ہندوستانی ٹیم بلیو جرسی والے شیڈ ہی میں دکھائی دی ہے لیکن اب ایک بار پھر گہرے بلیو رنگ کی طرف واپس لوٹی ہے۔
اس میچ کے ساتھ ہی تین ونڈے، تین ٹی ٹونٹی اور چار ٹسٹ میچوں کی سیریز کا آغاز ہوگیا ہے۔ سیریز شروع ہونے سے پہلے بھارتی ٹیم کو 14 دنوں تک قرنطینہ میں گزارنا پڑا۔ اس کے علاوہ ٹیم انڈیا کو بایو ببل سیٹ اپ میں رہنا پڑ رہا ہے لیکن خاص بات یہ ہے کہ اس میچ میں محدود تعداد میں ناظرین بھی موجود رہے۔
بھارت نے کورونا سے پہلے فروری میں نیوزی لینڈ سے ٹی ٹونٹی سیریز میں فتح حاصل کی تھی۔
1,117 total views