بیروت، لبنان
بیروت میں منگل کی رات کو ایک ہلاکت خیز دھماکہ ہوا ہے جس میں تاہنوز 78لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں۔چار ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہیں جن میں سے 60/لوگوں کی حالت انتہائی نازک ہے۔یہ حملہ اتنا خطرناک تھا کہ تقریبا 240/کیلومیٹر تک زمین کانپ اٹھی۔بدھ کی صبح جب دھماکے کی تصویریں سامنے آئیں تو منظرکسی جنگ جیسا تھا۔ہر طرف تباہی کا خوفناک منظر اور بارود کی بدبو پھیلی ہوئی تھی- بیروت کے گورنر مارون آبود روتے ہوئے بولے: جاپان کے دو شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی میں جیسا ہوا تھا، مجھے یہاں بھی کچھ ویسا ہی محسوس ہوا۔زندگی میں اتنی تباہی کبھی نہیں دیکھی۔
لبنان کے وزیر اعظم حسن دعاب نے بدھ کے روز قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ ایک گودام میں بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد اسٹور کیا گیا تھا، اسی میں دھماکہ ہوا۔صدر مائیکل ایون نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا:یہ ہرگز قابل قبول نہیں ہے کہ 2750ٹن دھماکہ خیز مواد غیرمحفوظ ڈھنگ سے رکھا گیا تھا۔دھماکہ کیسے ہوا؟ اس کی تحقیق جاری ہے۔
موقع پر موجود لوگوں نے کہا ہے کہ نعشیں بکھری پڑی ہیں اور بھاری جانی ومالی نقصان ہوا ہے۔وزیراعظم حسن دعاب نے اسے ہولناک بتایا ہے اور کہا ہے کہ اس کے لئے ذمہ دار لوگوں کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔
جس دھماکہ خیز مادہ نائی ٹریٹ کی بات کہی جارہی ہے وہ 2014سے ہی وہاں اسٹور تھا۔نیوز ایجنسی اے ایف پی کے ایک چشم دید نے کہا ہے کہ آس پاس کی سبھی عمارتیں زمیں دوز ہوگئیں ہیں۔چاروں طرف شیشے اور ملبے بکھرے پڑے ہیں
یہ دھماکہ 2005میں لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل کی جانچ اور عدالتی فیصلے کے آنے سے ٹھیک پہلے ہوا ہے۔آن لائن پوسٹ کئے گئے ایک ویڈیو میں دھماکہ کا منظرانتہائی ہولناک اور قیامت خیز نظر آرہا ہے جس میں آگ کی لپٹوں کے ساتھ دھوئیں کے غبار اٹھ رہے ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بروقت لبنان زبردست اقتصادی بحران سے گزر رہا ہے۔
لبنان میں واقع ہندوستانی ایمبیسی نے بھی ٹویٹ کرکے ہیلپ لائن نمبر جاری کئے ہیں اور کہا ہے کہ سینٹرل بیروت میں اس شام دو بڑے دھماکے ہوئے ہیں۔ سبھی کو پرسکون رہنے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔اگر کسی ہندوستانی کو ہماری مدد کی ضرورت ہو تو ان نمبروں پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔
642 total views