نوشتہ دیواز ڈیسک23جون 2020
سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق وزارت حج نے اپنے ایک بیان میں رواں سال حج کو محدود رکھنے کا اعلان کیا ہے اور بتایا ہے کہ اس سال سعودی عرب میں مقیم مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے افراد ہی فریضہء حج ادا کرسکیں گے۔کورونا وائرس وبا کی وجہ سے اس سال بیرون ملک سے عازمین کو حج کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے خطرناک حد تک پھیلاو اوراس کے روک تھام کے لئے ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے حاجیوں کی تعداد کو اس سال محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے دوران حج عازمین کے درمیان سماجی فاصلہ برقرار رکھنا ممکن ہو سکے۔
وزارت حج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وبا کی ابتداء ہی سے حرمین شریفین آنے والے زائرین و عازمین کی صحت کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح رہی ہے۔مقامات مقدسہ کو زائرین کے لئے محفوظ بنانے کے مقصد سے عمرہ پر روک لگادی گئی تھی جس کی دنیا کے اکثر ملکوں اور بین الاقوامی تنظیموں نے ستائش کی تھی۔اسی ضمن میں ہمارا یہ فیصلہ بھی ہے۔
واضح ہوکہ ہر سال اسلام کے پانچویں اساسی رکن حج کی ادائیگی کے لئے لاکھوں مسلمان سعودی عرب میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا سفر کرتے ہیں۔پچھلے سال پچیس لاکھ افراد نے فریضہء حج کی ادائیگی کی تھی لیکن رواں سال دو ماہ پہلے ہی سعودی حکومت نے پوری دنیا کے عازمین حج کو حج کے لئے تیاریاں موخر کرنے کی ہدایت جاری کردی تھی جس کی وجہ سےملائیشیا،سینگال،انڈونیشیا اور سینگاپور وغیرہ نےاعلان کیا تھا کہ وہ اپنے شہریوں کو اس سال حج کے لئے نہیں بھیجیں گے۔
یہاں یہ بات واضح ہونی چاہئے کہ اللہ کے پیارے رسول جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے حج ادا کرنے کے بعد سے برابر حج کی ادائیگی ہوتی رہی ہے لیکن ماضی میں بھی ناگہانی مصیبتوں، سیاسی جھگڑوں اور چور ڈاکووں کی وجہ سے اب تک تقریبا چالیس موقعے ایسے آئے ہیں جبکہ خانہ کعبہ کو بند رکھنا پڑا ہے جن میں 865ء میں سفاک کا حملہ، 930ء میں قرامطہ کا حملہ، 983ء میں عباسی اور فاطمی خلافتوں میں جھگڑا،1000ء میں مہنگائی اور سفرحج کے مہنگاہونے اور 417ھ میں کڑاکے کی سردی کی وجہ سےحج معطل رہا لیکن مملکت سعودی عرب وجود میں آنے اور وہاں آل سعود کی حکومت کے قیام کے بعد پہلا موقع ہے جبکہ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے خانہ کعبہ کو بیرون ممالک کے عازمین کے لئے نہیں کھولا جارہا ہے۔
1,961 total views