پینتیسویں آل انڈیا اہلحدیث کانفرنس کے رضاکاران و کارکنان کی عزت افزائی کی گئی
دہلی :۸؍دسمبر۲۰۲۴ء
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے زیر اہتمام ۹۔۱۰؍نومبر۲۰۲۴ء کو دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں احترام انسانیت اور مذاہب عالم کے عنوان سے منعقد ہونے والی عظیم الشان کانفرنس کی صدائے بازگشت ہر طرف سنائی دے رہی ہے اور مختلف جہات سے اس کی تحسین و پذیرائی ہورہی ہے اور اسے کامیاب ترین کانفرنس قرار دیا جارہا ہے ،جس میں موضوع اور زمان و مقام کا اہم رول ہونے کے ساتھ ساتھ اہل دہلی کی دلنوازی کا بھی بڑا کردار ہے۔ بلاشبہ جمعیت کے ذمہ داران و کارکنان اور دہلی والوں نے کانفرنس کو کامیاب بنانے میں کوئی کمی فروگزاشت نہیں کی۔ آپ دہلی والوں نے اسلاف کی یاد تازہ کردی جو مدارس و جامعات اور علماء کی قدردانی و کفالت میں پیش پیش رہتے تھے۔ ان خیالات کا اظہارمولانا اصغر علی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند نے کیا۔موصوف آج اہل حدیث منزل ، جامع مسجد دہلی میں منعقدتکریمی اجلاس برائے کارکنان و رضاکاران پینتیسویں آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس میں صدارتی خطاب فرمارہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی پینتیسویں آل انڈیا اہلحدیث کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لئے آپ کی محنتیں قابل قدر ہیں، حقیقت تو یہ ہے کہ آپ حضرات کی محنتوں کا بدلہ کسی طرح شکریہ سے ادا نہیں کیا جاسکتا ہے ،بلکہ اس کا حقیقی اجر اللہ جل جلالہ و عم نوالہ کے پاس ہی ملے گا۔
امیر محترم نے فرمایا کہ یہ کانفرنس کئی ناحیوں سے تاریخی ہے۔ اس کے عنوان کو ہر طرف سے سراہا گیا ہے اور اس کی کامیابی پر ہر طرف سے مبارک بادی کے پیغامات موصول ہورہے ہیں۔اس لئے ہم سب اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کریں کہ یہ عظیم الشان کام ہمارے حصہ میں آیا اور ہم نے اس کے لئے وقت اور مال صرف کیا۔ہم خیر امت ہیں۔امت وسط ہیں۔دنیا میں بڑی بے چینی پیدا کرنے کی کوشش ہورہی ہیں۔ایسے میں ہمیںجوش میں ہوش کھونے سے بچتے ہوئے صبر و ہمت کے ساتھ احترام انسانیت کے قافلہ کو آگے بڑھانا ہے۔ اس موقعے پر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے اردو، ہندی اور انگریزی رسائل و جرائد کے خصوصی نمبرات، متعدد علمی و تاریخی کتب، بصیرت افروز و چشم کشا خطبہ استقبالیہ اور وقیع مجموعہ مقالات وغیرہ شائع ہوئے۔اسی طرح مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی دعوت پر امام حرم عبداللہ بن عبدالرحمن البعیجان سے لے کر رابطہ عالم اسلامی کے نائب جنرل سیکریٹری تک اس میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے جس سے کانفرنس کی معنویت میں قابل قدر اضافہ ہوا۔
اس موقع پرڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی میڈیا کوآرڈینیٹر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندنے سب سے پہلے کانفرنس کی تمام انتظامیہ کمیٹیوں کے کنوینرس، رضاکاران و کارکنان کا خیرمقدم کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ بلاشبہ تاریخی کانفرنس مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی متنوع دینی ،دعوتی اور انسانی خدمات اور سرگرمیوں کی ایک سنہری کڑی تھی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عطاء اللہ انور صاحب پٹنہ نے کہا کہ میں آپ رضاکار حضرات کی محنتوں کا شاہد رہا ہوں، میں نے دیکھا کہ کس طرح آپ نے سرفروشانہ جذبے سے سرشار ہوکر شبانہ روزمحنتیں کی ہیں جو لائق ستائش ہیں۔ میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی موجودہ قیادت خصوصا مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی کو اس کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
حافظ شکیل احمد میرٹھی سابق امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آپ تمام کارکنان ورضاکاران نے نہایت انہماک اور تندہی کے ساتھ محنت و لگن اور جانفشانی کا مظاہرہ کیا ۔یقینا آپ سبھی حضرات لائق صد مبارک باد ہیں ۔ کانفرنس کامیاب ہوگئی ہے اور آپ کی محنت رنگ لائی ہے اور ہر طرف آپ کی کاوشوں کے چرچے ہورہے ہیں لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ جس طرح آپ نے کانفرنس کو کامیاب بنایا ہے، اسی طرح مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند سے وابستگی جاری رکھیں اورمرکزی جمعیت کے کاز سے تعلق رکھیں تاکہ آپ باوزن ہوسکیں اور آپ کے اندر فکری و عملی قوت پیدا ہوسکے اور آپ فتنوں سے محفوظ رہ سکیں۔
مولانا ندیم احمد سلفی کنوینر کمیٹی برائے رضاکاران نے اپنا تاثر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیراہتمام منعقد ہونے والی اس کامیاب ترین پینتیسویں آل انڈیا اہلحدیث کانفرنس میں خدمت کا موقع ملا۔ ہم اس کے لئے اللہ رب العزت کے بے حد شکر گزار ہیں اور ذمہ داران جمعیت کے بے حد ممنون ہیں کہ انہوں نے یہ زریں موقع ہمیں عنایت فرمایا۔ نیز انہوں نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر ذمہ داران جمعیت خصوصا امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کو قلبی مبارک باد پیش کی۔ اس موقع پر کنوینر برائے استقبال محمد رستم نے بھی تاثر پیش کئے اور کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر ذمہ داران کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ذمہ داران مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند قدم ب قدم پررہنما ہدایات جاری کرتے رہے جس سے ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں بے حد آسانی ہوئی۔
واضح رہے کہ اس اجلاس میں دہلی و اطراف سے کانفرنس کے کنوینرس ، رضاکاران اور والنٹئرس نے کثیرتعداد میں شرکت کی جن کو توصیفی سند اور مفید کتب کا ہدیہ پیش کیا گیا۔اس اجلاس کاآغاز مسجد سعیدیہ پُل بنگش دہلی کے امام قاری فخر الاسلام کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس موقع پر شرکاء کے اندر غیرمعمولی مسرت اور جوش و جذبہ کا بطور خاص مشاہدہ ہوا۔
866 total views