ورلڈ ایجوکیشن اسکول کا دوسرا سالانہ پروگرام جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا

نئی دہلی


جامعہ نگر، اوکھلا کے علاقہ شاہین باغ میں واقع ورلڈ ایجوکیشن اسکول کا دوسرا سالانہ پروگرام پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا جس میں علاقہ کے لوگوں نے کثیرتعداد میں شرکت کی اور بچوں کے ذریعہ پیش کئے گئے متنوع مفید اور معنیٰ خیز علمی و ثقافتی پروگراموں کو دیکھا اور طلباء و طالبات کی کارکردگی کو سراہا اور ان کو اپنی نیک دعاؤں سے نوازا۔
طلباء نے اس موقع سے جو اہم پروگرام پیش کئے ان میں تلاوت کلام پاک، احادیث، نعت، پوئم، عربی منظومات، تقاریر اور مختلف ثقافتی پروگرام تھے۔ سب سے پہلے کلاس چہارم کے ایک طالب علم محمد انس نے تلاوت کلام پاک پیش کیا۔ گلفشہ اور محمد ایان نے نعت شریف پیش کیا۔ مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کے جی کلاس کے شاہین صفت ننہے بچوں نے ایک ویلکم سانگ پیش کیا۔ امپورٹنس آف ایجوکیشن کے عنوان سے محمد عمیر کلاس دوم نے عربی زبان میں تقریر پیش کی۔ نرسری کلاس کے معصوم بچوں نے ارکان ایمان پر مبنی ایک متاثر کن انگلش نظم پر ایکشن پرفارم کیا۔ کلاس پنجم کے ایک طالب علم ایان یوسف نے وقت کی اہمیت پر انگلش زبان میں بہت ہی عمدہ اسپیچ پیش کیا۔
بعد ازاں، کلاس سوم، چہارم و پنجم کی طلباء و طالبات نے اساتذہ کی اہمیت سے متعلق ایک خوبصورت تمثیلچہ پیش کیا اور اس کے ذریعہ اساتذہ و معلمات کی اہمیت و افادیت کو سامعین کے سامنے واضح کیا گیا اور پھر بچوں نے مختلف تقاریر میں اپنی معلمات کی کاوشوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں معمارِ نسلِ نو قرار دیا۔


اس کے بعد پروگرام میں شریک مہمانان کے سامنے اسکول کی پرنسپل محترمہ زرین خان صاحبہ نے اسکول کے اہداف و مقاصد اور اس کی خصوصیات کا تذکرہ کیا اور بتایا کہ ورلڈ ایجوکیشن اسکول حقیقتاً عصری اسکول ہے لیکن اس میں دینی تعلیم کا بہترین امتزاج اور سنگم ہے تاکہ ہماری نسل جہاں عصری تعلیم حاصل کرکے دنیوی ترقی حاصل کرے وہی دینِ اسلام کی تعلیمات و اخلاقیات سے عاری نہ ہو۔
پرنسپل صاحبہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے تین سال مکمل کرلیا ہے اور آپ سے ملنے والے تاثرات ہمارے لئے ٹانک اور انرجی کا کام کرتے ہیں اور ہم روز بروز اپنے معیار کو بلند کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ والدین اور سرپرستوں کا یونہی تعاون بدستور قائم رہے۔ آپ ہمیں بچے دیں ہم ان شاء اللہ انہیں بہتر تعلیم اور عمدہ تربیت کی ضمانت دیتے ہیں۔
اس پروگرام میں ڈی ڈی نیوز کی اینکر محترمہ سلطانہ بحیثیت مہمان خصوصی شریک ہوئیں اور انہوں نے اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اسکول کے انفراسٹکچر کی ستائش کی اور پروگرام میں طلباء کے ذریعہ پیش کئے گئے شاندار پروگراموں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے بہتر مستقبل کے لئے دعائیں دیں۔
محترمہ سلطانہ صاحبہ نے کہا کہ مسلم سماج کے لئے ورلڈ ایجوکیشن جیسے اسکول نعمت عظمیٰ ہیں ان کی قدر کی جانی چاہئے اور ان کی ترقی کے لئے ہر ممکنہ تعاون پیش کرنا چاہئے کیونکہ بڑی عرق ریزی اور محنت و جاں فشانی کے بعد قوم و ملت کا درد رکھنے والے کچھ بہی خواہ حضرات اس طرح کے اسکول قائم کرپاتے ہیں اور جب وہ ہمارے لئے اس معیاری اسکول کو قائم کئے ہیں تو ہماری بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنے بچوں کو اس طرح کے اداروں میں داخل کریں اور اس کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔


اس موقع پرطلباء کے والدین میں سے جناب محمد انورجمال فیض نے بھی اپنے تاثرات پیش کیا اور کہا کہ ورلڈ ایجوکیشن اسکول کے اس سالانہ پروگرام میں شریک ہوکر بچوں کی کارکردگی کا مشاہدہ کیا۔ واقعی بچوں نے متعدد متنوع پروگرامس پیش کئے ہیں جو معلمات کے اعلیٰ ذوق و شوق اور عمدہ انتخاب پر دلالت کرتا ہے۔
اسی طرح اسکول میں زیرتعلیم ایک بچے کے والدجناب محمد فیاض صاحب نے اپنے تاثرات میں اسکول کے ذمہ داران اور جملہ اسٹاف کی کاوشوں کی ستائش کی اور کہا کہ کامیابی کے لئے عمل پیہم اور جہد مسلسل کی ضرورت ہے تاکہ کامیابی ہماری قدم بوسی کرے اور ہم ترقی کے منازل طے کرسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ معیاری تعلیم کے مقصد سے لوگ اپنے جگرگوشوں کو علاقے سے دور دراز بھیجنے پر مجبور تھے، لیکن اس اسکول نے مختصر مدت میں اپنے اعلی معیاری تعلیم اور ڈسپلن کے ذریعہ یہ ثابت کردیا ہے کہ اب کہیں دور جانے کی ضرورت نہیں ہے، اور جو خلا پایا جاتا تھا اس خلا کو اس اسکول نے کافی حد تک پر کر دیا ہے اور بڑے اسکولوں کے نہج پر معیاری تعلیم کے ذریعہ اپنی خدمات انجام دے رہا ہے ۔
جناب ناصر خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کا نصاب معیاری ہے اور سونے پر سہاگا دینی نصاب قرآن کریم ، عربی، اردو اور اسلامیات جیسے مضامین کا شامل ہونا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسکول کے ذمہ داران مسلم قوم کے نونہالان کی تعلیم و تربیت کے لئے سنجیدہ ہیں اور اس سلسلے میں وہ عملی کاوشیں کررہے ہیں، اب ضرورت ہے کہ ہم بحیثیت بچوں کے والدین اور سرپرست کے ہم اسکول کے ذمہ داران اور معلمات کا تعاون کریں اور انہوں نے مزید اسکول ، تعلیم اور انفراسٹکچر کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ میں اسکول کو دس میں دس نمبرات دیتا ہوں۔


اس پروگرام کو اسکول کی دیگر معلمات نے بھی خطاب کیا اور اسے کامیاب بنانے میں بھرپور حصہ لیاجن میں ثریا، شگفتہ، فرینہ،  قمر النساء، عظمی اور شاذیہ اہم اور قابل ذکر ہیں۔ پروگرام میں نظامت کے فرایض محترمہ ملاحت ندیم اور صبحی انم نے انجام دیئے۔

 1,156 total views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے