اقرا انٹرنیشنل اسکول کا گیارہواں سالانہ تعلیمی و ثقافتی جشن نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا

اقرا انٹرنیشنل اسکول تعلیم و تربیت کا مرکزی ادارہ جس نے قلیل مدت میں کارہائے نمایاں انجام دیاہے
نئی دہلی
آج 26؍ فروری 2023ء کو جنوبی دہلی میںواقع معروف عصری دانش گاہ اقرا انٹرنیشنل اسکول کا گیارہواں سالانہ تعلیمی جشن نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا جس میں مختلف دینی،علمی، سیاسی اور سماجی شخصیات کے علاوہ کثیر تعداد میں بچوں کے والدین، سرپرست اور علاقہ کے معززلوگوں نے شرکت فرمائی اور پروگرام کے کامیاب انعقاد پر اقراانٹرنیشنل اسکول کے ذمہ داران، طلباء اور اساتذہ کو مبارک باد پیش کی۔
گیارہویں سالانہ تعلیمی جشن کی شروعات آٹھویں کلاس کی طالبہ سکھیرا اور ان کی سہیلیوں کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔اس کے بعد رقیہ محمد ارشاد نے حدیث نبوی پیش کی ۔ پھر اسکول کے طلباء و طالبات نے مختلف، رنگارنگ، مفید اور معنیٰ خیز پروگرام پیش کئے جنہیں سامعین نے دل کھول کر پسند کیا اور بچوں اور اسکول کے ذمہ داروں کوکلمات تحسین و آفرین اورنیک دعاؤں سے نوازا۔
اسکول کے طلباء و طالبات نے جو اہم پروگرام پیش کئے ان میں ’’فوج ہماری دیش کی شان‘‘ کے عنوان سے پوئم، کلیپ یور ہینڈ نام سے نرسری کے طلباء نے ایکٹنگ پیش کیا، کے جی کے طلباء نے ’’ہمیں مت کاٹوکہ دکھتا ہے‘‘ نام سے ایک خوبصورت پوئم ، ’’فرحنا نجحنا تخرجنا‘‘ کے عنوان سے ایک گروپ نے عربی قصیدہ اور والدین کی نافرمانی کا بڑھتا رجحتان اور اس کا تدارک کے موضوع پر ایک تمثیلیہ پیش کیا۔ اس کے علاوہ حذیفہ نے ’’اسلام ریلیجن آف پیس‘‘ ، شیزہ نے ’’اقرا ۔مائی اسکول‘‘ کے عنوان سے انگریزی میں اور ’’میرا دیش ہندوستان‘‘ کے عنوان سے عرش خلیفہ نے اردو میں اور سمیہ نے ’’ان الفراش الناعما‘‘ کے عنوان سے لوری بہت ہی خوبصورت انداز میں پیش کی جس سے سامعین حددرجہ محظوظ ہوئے اور طلباء و اساتذہ کی محنتوں کو خوب سراہا اور مثالی قرار دیا۔


اس پروگرام کے مہمان خصوصی مشہور قومی و ملی رہنماکنوردانش علی صاحب ممبرپارلیامنٹ نے اپنے خطاب میں اسکول کےطلباء کے ذریعہ پیش کئے گئے پروگراموں کو انتہائی معنیٰ خیز قرار دیا اور کہا کہ جس طرح کے متنوع عناوین پر طلباء نے بہت بہتر انداز میں پروگرام پیش کئے اس سے یہ نتیجہ اخذ کرنا مشکل نہیں ہے کہ آپ کا یہ اسکول مثالی ہے اور بہت عمدگی کے ساتھ نونہالان قوم کی تعلیم و تربیت کررہا ہے۔ مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی اور مولانا محمد اظہر مدنی لائق صد مبارک باد ہیں کہ انہوں نے جیت پور کے علاقہ میں اقرا اسکول کو قائم کرکے قوم کی ایک اہم اور بنیادی ضرورت کی تکمیل فرمائی ہے۔
مہمان خصوصی صاحب نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس بستی میں جہاں آج بھی دور دور تک کچھ دکھائی نہیں دے رہا ہے، مجھے بتایا گیا کہ دس سال سے یہ اسکول چل رہا ہے وہ میرے لئے حیرت انگیز مسرت کا مقام ہے۔اس دور افتادہ اور پسماندہ علاقہ میں مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی صاحب نے جو یہ عظیم تعلیمی مرکز بسایا ہے اور اس میں نونہالان قوم کو جس خوبصورت انداز میں پروان چڑھا رہے ہیں وہ ہرطرح سے لائق ہمت افزائی اور تعریف کے مستحق ہیں۔
بانیٔ اسکول حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر اسکول کے طلباء نے جو پروگرام پیش کئے اس کے لئے وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ مولانا اظہر مدنی اور ان کی پوری ٹیم محنت و لگن سے کام کررہی ہے جس کا مظہر ہم نے اس پروگرام کے ذریعہ مشاہدہ کیا۔
مولانا نے مزید کہا کہ جس وقت ہم نے جیت پور میں یہ اسکول قائم کیا تھا یہاں راستے مخدوش تھے، زندگی کی بنیادی سہولتیں موجود نہیں تھیں لیکن پھر بھی جس سوچ اور امید کے ساتھ اسے قائم کیا گیا تھاواقعی بچوں کے پرفارمنس ہمارے لئے خوش کن ہیں ۔
علاقہ جیت پور کی کاؤنسلر محترمہ ہیما ووہرہ نے اسکول کے بچوں کو خطاب کیا اور کہا کہ واقعی آپ لوگوں کے ذریعہ پیش کئے گئے پروگرام انتہائی عمدہ اور شاندار تھے اور میں حدردرجہ خوش ہوں کہ مجھے آج کے پروگرام میں شرکت کا موقع ملا۔ یقینا مولانا اظہر مدنی اور ان کے رفقاء لائق مبارک باد ہیں کہ انہوں نے جیت پور کے لوگوں کے بارے میں سوچا ہے اور ان کے بچوں کے لئے اتنا عمدہ اسکول قائم کیا ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبۂ اسلامک اسٹڈیز کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جنید حارث صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقرا اسکول میں تعلیم کے ساتھ عمدہ تربیت پر بھی توجہ دی جاتی ہے اور بچوں کے پروگرام سے یہ بات عیاں ہوجاتی ہے کہ اساتذہ و معلمات نے طلباء کے لئے بہت خوبصورت پروگرام ترتیب دیا ہے اور بچوں نے محنت و جفاکشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان پروگراموں کو پیش کرنے کے لئے خوب مشاقی کی ہے۔ اس کے لئے مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی اور مولانا محمد اظہر مدنی کی کوششیں لائق ستائش و مبارک باد ہیں۔
اسکول کے ڈائریکٹر مولانا محمد اظہر مدنی نے تمام مہمانان کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا اور اسکول کی حصولیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اسکول علاقہ جیت پور بلکہ دہلی کا منفرد ادارہ ہے جس میں اسلامی ماحول میں عصری تعلیم دی جاتی ہے۔ ہم نے اس کے لئے لائق و فائق اساتذہ و معلمات کی ٹیم تیار کی ہے اور جنوبی دہلی کے اس علاقہ میں ہم نونہالان قوم کو تعلیم کے زیور سے آراستہ و پیراستہ کرنے کے لئے کوشاں ہیں
ڈائریکٹر موصوف نے طلباء و اساتذہ کی محنتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم نے جو درخت لگایا تھا اور جسے ہم شب و روز خون جگر سے سنیچتے ہیں وہ درخت اب ہمارے لئے ثمرآور ہونے لگاہے جس کے اچھے اثرات ہم محسوس کررہے ہیں۔


مولانا نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یقیناً ابھی بہت کام کرنا باقی ہے لیکن پھر بھی ہماری کوششیں آپ نے مشاہدہ کی ہیں ۔ یقیناآپ نے دیکھا کہ مختلف موضوعات پرہمارے طلباء نے بہت عمدہ ، دلکش اور مفید پروگرام پیش کئے۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنے بچوں کو تعلیم و تربیت سے آراستہ و پیراستہ کریں تاکہ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ اچھا شہری بن سکیں اور وطن و سماج کی تعمیر و ترقی میں اپنا مثالی کردار ادا کرسکیں۔
علاقہ کے معروف سماجی کارکن حافظ محمد سلیم نے کہا کہ اسکول کے بارے میں کہا کہ یہاں کے فارغین ملک کے بڑے بڑے یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور اسکول کے ثمرات ملک کے طول و عرض میں اتنی قلیل مدت میںمحسوس کئے جارہے ہیں۔ یہ اسکول اس علاقہ کے لئے ایک تعلیمی و تربیتی قلعہ کی حیثیت رکھتا ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی میڈیا کوآرڈینیٹر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند،مولانا محمد رئیس فیضی، فیاض احمد سلفی،ملت ٹائمس کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی، علاقہ جیت پور کے سماجی کارکن حافظ محمد سلیم اور جناب نوراللہ صاحب وغیرہم نے بھی خطاب کیا اور اسکول کے بانی ڈائریکٹر ، منتظمین، اساتذہ ، معلمات اور طلباء و طالبات کی کوششوں کی ستائش کی، انہیں مبارک باد پیش کیا اور کہا کہ یہ اسکول علاقہ میں قومی یکجہتی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہم کی زندہ مثال ہے۔اس اسکول نے دہشت گردی کے خلاف متعدد اہم پروگرام منعقد کئے ہیں جو لائق تحسین ہیں۔نیز اس پروگرام میں جن معزز شخصیات نے شرکت فرمائی ان میں اسماعیل آزادکارکن انقلاب، انوارالحق کارکن سہارا اردو، عبدالنور شبلی نائب ایڈیٹر ہندوستان ایکسپریس، محمد احمد ایڈیٹر وطن سماچار، نمائندہ تہذیب ٹی، نمائندہ ای ٹی وی ، مولانا قمر الزماں سلفی، مولانا شمس عالم سلفی، مولانا عبدالمومن سنابلی، محمد وسیم ریاضی، محمد ارشاد ریاضی اور انجینئر اعظم امام اہم اور قابل ذکر ہیں۔
اس سالانہ تعلیمی جشن کے موقع سے سالِ رواں میں مختلف مسابقات میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے تقریبا ۲۷؍طلباء و طالبات کے مابین قیمتی اعزازت و انعامات تقسیم کئے گئے ۔ اسی طرح پروگرام کے اخیر میں اقرا انٹرنیشنل اسکول کے اساتذہ و معلمات کو بھی ان کی محنتوں اور کوششوں کے اعتراف میں مہمانان کے ہاتھوں تشجیعی شیلڈ عطا کیا گیا۔

 1,509 total views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے