نئی دہلی: 16اگست 2022ء
76ویں یوم آزادی کی مناسبت سے اقرا انٹرنیشنل اسکول، جیت پور میں ’’آزادی کا امرت مہوتسو‘‘بڑے دھوم دھام اور تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور اس موقع پر منعقد کئے گئے اس کے طلباء و طالبات کے پروگرام کو سراہا۔اس پروگرام میں جن اہم شخصیات نے شرکت کی ان میں کانگریس لیڈر پرویش مشرا ، ادارہ کے بانی حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی، اقراانٹرنیشنل اسکول کے ڈائریکٹر مولانا محمد اظہر مدنی، مولانا محمد رئیس فیضی اور انجینئر تسلیم عارف وغیرہ اہم اور قابل ذکر ہیں۔
پروگرام کی ابتدا کلاس سوم کی طالبہ صُدا کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔اس کے بعد کلاس ہشتم کی طالبہ صفیہ نے ایک اہم حدیث پیش کی اور سمائرہ اور ہما نے بالترتیب اردو اور انگریزی میں اس کا ترجمہ پیش کیا۔ انم اقرا نے ’’میں دہلی ہوں‘‘ کے عنوان سے ہندی میںاور شیزہ نے انگریزی زبان میں اسکول کے تعارف پر مشتمل تقریر پیش کی۔ اسی طرح کلاس پنجم کے طالب علم عاطف نے ’’مائی نیشن از گریٹ‘‘ کے عنوان سے انگریزی میں، تمنا کلاس ہفتم نے بعنوان ’’سوتنترا دیوس کا مہتو‘‘ وغیرہ نے پرجوش اور معنیٰ خیز تقاریر پیش کیں۔ اسی طرح عالمی وباء کووڈ کا ہمارے سماج پر برے اثرات پر مشتمل ایک ڈرامہ کلاس پنجم کے طالب سیف اور ان کے ساتھیوں نے پیش کیا۔ کلاس چہارم کے طالب علم عدنان سعید اور ان کے رفقاء ’’ہم ضرور فتحیاب ہوں گے‘‘ کے عنوان سے منظوم کلام خوبصورت انداز میں پیش کیا۔ حذیفہ کلاس ہفتم نے اپنی سہیلیوں کے ہمراہ اقرا کا ترانہ توعشرہ اینڈ گروپ نے ترانہ ہندی’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘‘ بڑے مترنم اور خوش کن آواز میں پیش کیا۔ نیز حسان سرور اور دوسرے طلباء نے مختلف مزاحیہ ڈرامے بھی پیش کئے۔ ان سبھی پروگراموں کو حاضرین نے خوب پسند کیا اور دل کھول کرسراہا اوراسکول، اسکول کے ذمہ داران اور طلباء و طالبات کو اپنی دعاؤں سے نوازا اور اساتذہ و معلمات کو ان کی محنتوں پر ستائش کی۔
اس دوران پرچم کشائی کی رسم بھی بدست ڈائریکٹر اسکول و رئیس جامعہ ابو بکر مولانا محمد اظہر مدنی اور کانگریسی لیڈر پریش مشرا ادا کی گئی اور اس پرمسرت موقع پر کلاس ششم کی طالبات نے بہت ہی خوبصورت اور دلکش انداز میں قومی ترانہ ’’جن گن من ادھی نایک جئے ہو‘‘ پیش کیا۔
اس تقریب میں مختلف علمی، سماجی اور سیاسی شخصیات نے اظہار خیال کیا۔اسکول کے بانی حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے تمام اہل وطن کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے 76ویں یوم آزادی کی مبارک باد پیش کی اورمختلف تاریخی حوالوں سے جنگ آزادی میں علمائے صادق پور کی عظیم قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔ اسی طرح جنگ آزادی کے لئے ہمارے اسلاف کے ذریعہ سہے گئے ظلم و ستم کا تذکرہ کرتے ہوئے انڈمان نکوبار میں موجود کال کوٹھریوںاور ان کی سنگینیوں کا تذکرہ کیا اور کہا کہ ہمیں اسلاف کے بلیدان اور قربانیوں سے سبق لے کر وطن کی تعمیر و ترقی میں فعال کردار نبھانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم سچے دیش کے محب اور آزادی کے قدرداں بن سکیں۔ حضرت مولانا نے مزید کہا کہ اجتماعیت، اتحاد اور ایکتا میں ہی کامیابی کا راز مضمر ہے۔ ہم نے آزادی کی لڑائی میں کامیابی حاصل کی کیونکہ ہم سبھی ہندوستانیوں نے بلا اختلاف مذہب آزادی کی جنگ میں حصہ لیا تھا۔ آج بھی ہم صحیح معنوں میں آزادی کا جشن منانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اس جذبہ سے سرشار ہونا چاہئے۔ مولانا نے اس مناسبت سے حب الوطنی پر مبنی کئی اردو اشعار بھی سنائے۔
مہمان خصوصی پرویش مشرا جی نے اس خوبصورت پروگرام کے انعقاد پر اسکول کے ڈائریکٹر مولانا محمد اظہر مدنی، اسکول کے بانی حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی، اساتذہ و معلمات اور طلباء و طالبات کی ستائش کی اور سب کو یوم آزادی کی پرخلوص مبارک بادی بھی پیش کی۔ مہمان خصوصی نے کہا کہ طلباء نے اپنے دل لبھاؤنے اور عمدہ پروگراموں کے ذریعہ دل جیت لیا ہے اور ان پروگراموں سے مجھے اپنے اسکول کا زمانہ یاد آگیا۔ یوم آزادی کی مناسبت سے منعقد ہونے والی تقریبات وطن عزیز کے تئیںہمارے نونہالان کے دلوں میں موجود الفت و لگاؤ کو درشاتا ہے اور بتاتا ہے کہ اساتذہ و معلّمات مناسب انداز میں تعلیم و تربیت کا کام انجام دے رہے ہیںاور یہ ادارہ اپنے سماجی، رفاہی ، تعلیمی اور بیوہارک ، عملی حسن کردار کے لیے معروف ہے ۔
بعد ازاں،اقرا انٹرنیشنل اسکول کے ڈائریکٹر مولانا محمد اظہر مدنی نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے تمام مہمانوں کا استقبال کیا اور بچوں کے ذریعہ پیش کئے گئے خوبصورت پروگرام کی ستائش کی اور بتایا کہ جامعہ ابوبکر صدیق الاسلامیہ اور اس کے سبھی ذیلی اداروں میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ قومی تہواروں کو منانے کی روایت رہی ہے اور آج بھی پورے جوش و جذبہ کے ساتھ ہم اس جشن کو منارہے ہیں اور ایسا ہو بھی کیوں نہیں، ہم نے وطن عزیز ہندوستان کی آزادی کی جنگ میں فعال رول ادا کیا ہے اور اس راہ میں سخت سے سخت اذیتیں برداشت کی ہیں۔ ڈائریکٹر موصوف نے کہا کہ اس موقع پر ہمیں آزادیٔ ہند کے جیالوں اور متوالوں کی مساعی اور خدمات کو خراج تحسین پیش کرنی چاہئے اور اپنی اولادوں کے سامنے ان حقائق کو پیش کرنا چاہئے تاکہ ہمارے دلوں میں وطن کی تعمیر و ترقی کا جذبہ فراواں رہے۔آزادی کے حصول کے لیے جو جذبہ اور تمنا ہمارے اسلاف کی تھی اسی جذبے اور آرزو کے ساتھ ہم بھی ملک کی تعمیر و ترقی اور حفاظت و دفاع میں آگے بڑھیں اور اسی آرزو اور جذبے کو بھر پور طریقے سے نئی نسلوں تک منتقل کریں۔
اس پروگرام سے خطاب کرنے والوں میں مولانا محمد رئیس فیضی اور انجینئر تسلیم عارف وغیرہ اہم اور قابل ذکر ہیں۔اس پروگرام میں جن اہم شخصیات نے شرکت کی ان میں مشہور کارکن علاؤالدین صاحب ، سعیدالرحمن نورالعین سنابلی، مولانا ضیاء الرحمن تیمی، عبداللہ سلفی، محمد وسیم ریاضی، معین فلاحی، ارشاد احمد ریاضی، ذبیح اللہ ریاضی ، محمد فہیم سنابلی اور محمد مصطفی سنابلی اہم اور قابل ذکر ہیں۔پروگرام میں نظامت کے فرائض کلاس نہم کی دو طالبات آسیہ اور سمیہ نے انجام دیئے اور پروگرام کے بعد حاضرین اور اسکول کے طلباء و طالبات کے مابین شیرینی تقسیم کی گئی۔
1,133 total views