اقرا انٹرنیشنل اسکول میں یوم آزادی کی مناسبت سے طلباء و طالبات کا رنگارنگ تعلیمی و ثقافتی پروگرام

          آج بتاریخ 14/ اگست 2023ء جنوبی دہلی میں واقع اقرا انٹرنیشنل اسکول کے طلباء و طالبات کا رنگارنگ اورشاندار جشن یوم آزادی منعقد ہوا جس میں علاقہ کے مقتدر علمی، سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ اس پروگرام کی صدارت اسکول کے ڈائریکٹر مولانا محمد اظہر مدنی حفظہ اللہ نے فرمائی۔ اس پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر مسلم مجلس مشاورت نئی دہلی کے جنرل سیکریٹری جناب ایم ایس ضحی صاحب اور مولانا عبدالمومن سنابلی صاحب شریک ہوئے۔اس کے علاوہ پروگرام میں بہت سارے حضرات و خواتین شریک ہوئیں اور سبھوں نے بچوں کے خوبصورت، معنیٰ خیزاور دیش بھکتی سے لبریز پروگرام کی ستائش کی اور ان کے بہترین مستقبل کے لئے دعائیں دی۔

 

          پروگرام کا آغاز کلاس ششم کی طالبہ نور ثنا کلاس ششم اور ان کی سہیلیوں کی تلاوت کلام پاک اور ان آیات کے اردو اور انگریزی سے ہوا۔پھر چھٹی کلاس کی ایک طالبہ سمائرہ نے حدیث پیش کی جس کا اردو اور انگریزی ترجمہ بالترتیب عائشہ فہیم اور وفاء کلاس پنجم نے کیا۔ پھر کے جی کی ننہی منہی طالبات نے ویلکم سونگ پر خوبصورت پرفارم کیا۔یوم آزادی کے عنوان پراردو زبان میں کلاس نہم کی طالبہ صاعقہ نے، مسلم فریڈم فائٹرس کے عنوان سے انگریزی میں عشرہ سلیم نیاور وگیان اور ہمارا دیش بھارت کے عنوان سے ہندی میں حذیفہ کلاس ہشتم نے تقاریر پیش کیں۔ رقیہ ارشاد کلاس نہم نے ”وطنی نشأت فیہ“ کے عنوان سے انتہائی خوبصورت انداز میں ایک نظم پیش کی جس پر لوگوں نے کھڑے ہوکر تالیاں بجائیں اور اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ عدنان سعید اینڈ گروپ نے ”فریڈم فائٹر“ کے عنوان سے ایک تمثیلیہ پیش کیا اور سامعین کے سامنے یہ بتانے کی کوشش کی کہ انسان کی زندگی میں آزادی کی کیا اہمیت ہے۔”موبائل ایڈکشن“کے ٹاپک پرصدا اینڈ گروپ نے ایک خوبصورت اور مفیدمکالمہ پیش کیا اور بچے پر موبائل کے برے اثرات کا تذکرہ کیا۔اسی طرح ”کسان“ کے عنوان پر ایک ڈرامہ پیش کیا۔ حمدان سعید اینڈ گروپ نے ”لندن دیکھا، پیرس دیکھا اور دیکھا جاپان۔۔“ نامی پوئم پر ایکٹ کیا۔نیز ترانۂ ہندی پر بھی اسکول کی کچھ بچیوں نے بہت خوبصورت انداز میں پرفارم کیا اور پروگرام کے اخیر میں قومی ترانہ جن گن من ادھی نایک پیش کیا گیا۔

          بعد ازاں، اسکول کے ڈائریکٹر مولانا محمد اظہر مدنی نے سامعین کا شکریہ ادا کیا اوراپنے خطاب میں کہا کہ بلاشبہ آزادی ہم ہندوستانیوں کے لئے گنجینۂ رحمت ہے اور یہ ہمارے اسلاف کی بے پناہ قربانیوں کی مرہون منت ہے۔ ہمارے اسلاف نے اس آزادی کے حصول کے لئے متحدہ اور مشترکہ کاوشیں صرف کیں، تب ہمارایہ ملک آزاد ہوا،ہمیں اس آزادی کی قدر کرنی چاہئے اور وطن کا وفادار شہری بننا چاہئے۔ اگر ہم وطن کے تئیں مخلص ہیں تو ہم اس کے آئین کو فالو کریں گے اور وطن کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنا سب کچھ نچھاور کریں گے۔

          مولانا محترم نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آزادی کے لئے اٹھنے والی تحریکات میں جہاں ہر رنگ و نسل اور مذہب کے ماننے والے لوگ شریک تھے، اسی طرح اس تحریک میں خواتین بھی مردوں کے شانہ بہ شانہ شریک رہیں اور بہادری کے بے مثال جوہر دکھائے۔ ہماری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی بہادری کے قصے تاریخ کے اوراق میں ثبت ہیں۔آج ضرورت ہے کہ ہم خود کو اپنے اسلاف کی تاریخ سے جوڑیں۔

          مولانا موصوف نے بچوں کے پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچوں نے حب الوطنی اور اصلاحی موضوعات پر جو پروگرام پیش کئے ہیں، یہ بہت خوش آئند ہیں اور یہ اس بات کے غماز ہیں کہ ہم درست سمت میں رواں دواں ہیں اور اس کے پیچھے اساتذہ و معلمات کی محنتیں شامل ہیں۔

          مولانا نے اپنے خطاب کے اخیر میں تمام اہل وطن کو یوم آزادی کی مبارک باد پیش کی اور قومی یکجہتی اور مذہبی رواداری کو بحال رکھنے کی نصیحت کی تاکہ ہمارے ملک میں امن و شانتی بحال رہے اور یہ ہمیشہ رو بہ ترقی رواں دواں رہے۔

          اس کے علاوہ اس پروگرام سے مہمان خصوصی ایم ایس ضحی اور مولانا عبدالمومن سنابلی نے خطاب کیا اور آپ حضرات نے پروگرام کی خوب ستائش کی اور اسکولی بچوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا اور کامیاب مستقبل کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا پیشین گوئی فرمائی۔

          اس پروگرام میں مزید جن حضرات نے شرکت کی ان میں مولانا سعیدالرحمن نورالعین سنابلی، مولانا عبداللہ سلفی، مولانا ضیاء الرحمان تیمی، قاری عبدالرحمان ثاقبی، اسکول کی پرنسپل محترمہ شہانا تبسم، محترمہ مہوش خان، محترمہ صبحی خان، محترمہ شہلاقمر،محترمہ شاہینہ رئیس، محترمہ ظفیرہ آفتاب، محترمہ امرین، محترمہ سلمی، محترمہ مہ جبیں، محترمہ سدرا، محترمہ رخسانہ وغیرہ اہم اور قابل ذکر ہیں۔ پروگرام میں نظامت کے فرائض کلاس نہم کی دو طالبات ادیبہ اور شیزہ نے انجام دیئے۔پروگرام کے بعد حاضرین کے مابین شیرینی تقسیم کی گئی۔

 2,027 total views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے