ہندوستاں ہمارا

ہے جان سے بھی پیارا ہندوستاں ہمارا
ہم ہیں ستارے اس کے یہ آسماں ہمارا

سونا ہے اس کی دھرتی، ذرے ہیں اس کے موتی
یوں ہی نہیں مقدر گوہر فشاں ہمارا

کثرت میں رنگِ وحدت ہر سمت جگمگائے
یکساں رہا ازل سے سود و زیاں ہمارا

تاثیرِ ذرہ ہائے خاکِ وطن ہے بے شک
جیسا عیاں ہمارا ویسا نہاں ہمارا

طوفان تو ہزاروں آئے اجاڑنے کو
اجڑا نہیں کسی سے یہ آشیاں ہمارا
حبِ وطن ہمارے ایمان میں ہے شامل
قربان اس پہ ہر دم ہے جسم و جاں ہمارا

سجاد ملک اپنا گلزار ہے ارم کا
قسمت پہ اپنی ہر پل دل شادماں ہمارا

 

نتیجۂ فکر

مولانا محمد ابراہیم سجاد تیمی

پرنسپل  مدرسہ سراج العلوم کٹیہار، بہار

 340 total views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے