*مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیراہتمام تیرہواں آل انڈیا دس روزہ ورچول ریفریشر کورس برائے ائمہ دعاة ومعلمین کا حسن آغاز کل سے۔

عالمی وبا کووڈ19 کی روک تھام، دہشت گردی کے خاتمہ اورامن وشانتی ، قومی یک جہتی اورفرقہ وارانہ ہم آہنگی کے قیام میں ائمہ ومعلمین کے کردار وغیرہ اہم دینی وسماجی موضوعات پر ماہرین کے محاضرے ہوں گے۔
نئی دہلی:25جون /2021
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیراہتمام تیرہواں آل انڈیا دس روزہ ورچول ریفریشر کورس برائے ائمہ دعاة ومعلمین کاحسن آغاز کل مورخہ 25/جون2021ءمطابق 13ذو القعدہ 1442ھ جمعہ کوصبح دس بجے سے ہوگا ، جو روزانہ صبح 10/ بجےسے 12:15بجے دن تک کل تین نشستوں پر مشتمل ہوگااور مورخہ 4جولائی 2021ءمطابق 22ذوالقعدہ 1442ھ اتوار تک جاری رہے گا۔ اس اہم ریفریشر کورس میں عالمی وبا کووڈ19 کی روک تھام،اس سے پیدا ہونے والی مشکلات ومعاملات کے حل اوراس سلسلے میں رہنمائی ، دہشت گردی کے خاتمہ اور امن وشانتی، قومی یک جہتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے قیام میں ائمہ ومعلمین کے کردار وغیرہ اہم دینی وسماجی موضوعات پر ماہرین کے محاضرے ہوں گے۔ان شاءاللہ ۔چونکہ پورے ملک میں پھیلی کورونا کی مہلک وبا کی وجہ سے سفر اور اجتماع محفوظ ومامون نہیں ہے، اس لئے امسال یہ تیرہواں آل انڈیاریفریشر کورس برائے ائمہ، دعاة ومعلمین ورچول یعنی آن لائن منعقدہورہاہے۔ یہ جانکاری مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے ذرائع ابلاغ کے نام جاری ایک بیان میں دی۔
امیر محترم نے اس ریفریشر کورس کی اہمیت وضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تدریب و ٹریننگ انسانی زندگی کی بہت بڑی ضرورت ہے۔اس سے صلاحیتوں میں نکھار آتا ہے اور فعالیت میں اضافہ ہوتا ہے اور وسائل کو منظم طور پر احساس ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرکے قوم و ملت اور انسانیت کی خدمت کا سلیقہ ماہرین سے سیکھنے کو ملتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ دنیا کی ہر مہذب قوم ہر شعبہ حیات میں تدریب و ٹریننگ کو لازمی قرار دیتی ہے۔دعوت الی اللہ،اصلاح امت اور نئی نسل کی دینی تعلیم و تربیت جو کہ ایک عظیم کام اور ذمہ داری ہے وہ اس بات کی زیادہ متقاضی ہے کہ اس سے وابستہ علماءو دعاة، ائمہ اور معلمین کی تدریب و ٹریننگ بہر طور کرائی جائے تاکہ مو ¿ثر طور پرخصوصا اس عالمی مہلک وبا کورونا کے چیلنجز اور مسائل بھرے نیز مواقع سے بھرپور دور میں دعوت و اصلاح ، تعلیم و تربیت اور خدمت انسانیت کا فریضہ انجام دیا جاسکے۔اس طرح کے دوروںکی افادیت اس وقت مزید دو چند ہوجاتی ہے جب یہ مجالس مذاکرہ ومناصحہ،افادہ واستفادہ اورتذکیر وتعلیم اور ”وذکر فان الذکری تنفع المومنین“ کی عملی تفسیر بن جائیں۔
امیر محترم نے مزید کہا کہ مقام شکر ہے کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند ہر سال ائمہ ، دعاة و معلمین کی تدریب و ٹریننگ کا بالالتزام اہتمام کرتی ہے جس میں پورے ملک سے ائمہ،دعاة و معلمین شریک ہوکر اکابر علمائے کرام، دینی و عصری جامعات کے موقر اساتذہ ا و رمختلف شعبہ حیات کے ماہرین کے علم و تجربے سے استفادہ کرکے سماج و معاشرہ اور ملک وملت کی تعلیم و تربیت ، اصلاح اور خدمت میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

 1,256 total views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے