جے ڈی یوکے صدر نتیش کمار نے آج ساتویں بار بہار کے وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ اسمبلی انتخابات 2020 کے نتائج کے بعد ایک بار پھرانہوں نے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔اس الیکشن میں جے ڈی یو – بی جے پی اتحاد نے واضح اکثریت حاصل کی تھی، اس کے بعد ایک بار پھر نتیش کمار کی وزیر اعلیٰ کے طور پر تاج پوشی ہوئی ہے۔ گورنر فاگو چوہان نے نتیش کمار کووزیر اعلیٰ کے طور پر حلف دلایا۔نتیش کمار کے ہمراہ تارکشور پرساد اور رینو دیوی نے بطور نائب وزرائے اعلیٰ حلف لیا۔ جے ڈی یو کے ریاستی صدر رہ چکے وجے چودھری اس بار سرائے رنجن سے جیت کر آئے ہیں۔ نتیش کابینہ میں انہیں وزارت کا حلف دلایا گیا ہے۔ جبکہ تارا پور سیٹ سے دوسری بار مسلسل جیت کر آئے میوالال چودھری نے بھی وزارت کا حلف لیا۔<نتیش کمار کی قیادت میں آج بنی این ڈی اے کی حکومت میں وزیر اعلیٰ سمیت کل 15 وزرا نے حلف لیا ہے۔ حکومت میں بی جے پی کی طرف سے تارکشور پرساد اور رینو دیوی کو نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔
نتیش کمار کے ساتھ گزشتہ کئی سال سے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کرچکے بی جے پی لیڈر سشیل کمار مودی کی اس عہدے سے چھٹی کردی گئی ہے۔ حکومت میں جے ڈی یو کے وجے کمار چودھری، اشوک چودھری، میوا لال چودھری اور پہلی بار رکن اسمبلی بنیں شیلا کماری کو شامل کیا گیا ہے۔ بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کے بیٹے سنتوش سمن کو بھی وزیر کے عہدے کا حلف دلایا گیا ہے۔ وہ جے ڈی یو کے کوٹے سے وزیر بنے ہیں۔ اس کے علاوہ وی آئی پی پارٹی کے مکھیا مکیش سہنی جو سن آف ملاح کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں ، نے بھی وزیر عہدے کا حلف لیا ہے۔ وہ بی جے پی کوٹے سے وزیر بنے ہیں۔ وہیں پٹنہ میں اس بات کی قیاس آرائی تیز ہے کہ بہار بی جے پی کے سینئر لیڈر نندکشور یادو کو اسمبلی کا اسپیکر بنایا جاسکتا ہے۔
اس سے قبل گورنر پھاگو چوہان کے حلف برداری تقریب میں پہنچتے ہی وہاں موجود سبھی لوگوں نے کھڑے ہوکر ان کا استقبال کیا۔ گورنر نے ہاتھ اٹھاکر سبھی کا والہانہ استقبال کیا۔ اس کے بعد قومی گیت کے ذریعہ تقریب کی ابتداء ہوئی۔ اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا بھی موجود رہے۔ امت شاہ نے نتیش کمار کو ہاتھ ملاکر مبارکباد دی۔
واضح رہے کہ حال میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے اتحاد کو 125 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ جبکہ اپوزیشن اتحاد کو 110 سیٹیں ملی ہیں۔ این ڈی اے میں بی جے پی کو 74 سیٹیں، جے ڈی یو کو 43، ہم اور وی آئی پی کو چار چار سیٹیں ملی ہیں۔ وہیں، اتحاد اکثریت سے پیچھے رہ گیا ہے۔ حالانکہ آر جے ڈی اس الیکشن میں 75 سیٹیں حاصل کرکے سب سے بڑی پارٹی بنی ہے۔ آپ کو بتادیں کہ سال 2015 کے اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو کو 71 سیٹیں ملی تھیں۔حلف برداری کی تقریب کا آر جے ڈی نے یہ کہتے ہوئے بائیکاٹ کیا تھا کہ عوام نے تبدیلی کے لئے ووٹنگ کی ہے اور یہ مینڈیٹ نتیش کمار کے خلاف ہے لیکن حکومت نے دھاندلی کے ذریعہ این ڈی اے اتحاد کی جیت کو مینیج کیا، حالانکہ اگر یہ دھاندلی نہ ہوئی ہوتی تو عظیم اتحاد واضح اکثریت سے فتحیاب ہوئی ہوتی
716 total views