رائے گڑھ پولیس نے بدھ کے روز ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ارنب گوسوامی کے علاوہ دوسرے دو لوگوں کو 53 سالہ ڈیزائنر کو مبینہ طور پر خودکشی کے لئے اکسانے کے معاملہ میں گرفتار کیا ہے۔ اسی سال مئی مہینے میں مہاراشٹرسرکار کی طرف سے اس کیس کو سی آئی ڈی جانچ کا حکم دیا گیا تھا۔ یہ معاملہ 2018 کا ہے۔ پولیس نے ارنب کے گھر پر تلاشی بھی لی۔ ارنب کو عالی باغ کے کورٹ میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ پولیس نے ارنب گوسوامی کے علاوہ فیروز شیخ اور نتیش شاردہ کو بھی گرفتار کیا ہے۔
ارنب گوسوامی، فیروز شیخ اور نتیش شاردہ کے ذریعہ بقایا رقم نہ دینے پر 53 سالہ ڈیزائنر اور اس کی ماں کی خودکشی کے معاملے میں سی آئی ڈی کے ذریعہ دوبارہ جانچ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ انوے نائک کے ذریعہ لکھے گئے خودکشی نامہ میں کہا گیا تھا کہ ملزموں نے ان کے پانچ کروڑ چالیس لاکھ روپئے کی ادائیگی نہیں کی تھی۔ اس لئے انہیں خودکشی جیسا اقدام کرنا پڑرہا ہے۔ ریپبلک ٹی وی نے الزاموں کو خارج کردیا تھا۔
سی آئی ڈی جانچ کو لے کر صوبہ کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے کہا تھا: ڈیزائنر انوے نائک کی بیٹی آگیا نائک نے دعویٰ کیا تھا کہ رائے گڑھ ضلع میں عالی باغ پولیس نے بقایا رقم نہ دیئے جانے کے معاملے کی جانچ نہیں کی تھی اس لئے انوے اور اس کی ماں کو خودکشی کا قدم اٹھانا پڑا۔
ارنب گوسوامی نے ایک گھنٹے کے بعد دروازہ کھولا
جب عالی باغ کی پولیس ممبئی پولیس کے ہمراہ ورلی میں واقع ارنب کے گھر گئی تو وہاں ہائی وولٹیج ڈرامہ ہوا۔ عالی باغ پولیس نے اس خدشہ کی وجہ سے ممبئی پولیس کی مدد مانگی کہ ارنب گرفتاری کی کاروائی میں رخنہ ڈال سکتے ہیں۔
اسسٹنٹ انسپکٹر سچن واجے کی قیادت میں ممبئی کرائم برانچ کی ایک ٹیم، اسپیشل آپریشن اسکوائڈ اور ایس پی اشوک دودھے کی قیادت میں عالی باغ پولیس ارنب کے گھر علی الصباح چھ بجے پہنچی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پوری کاروائی مخفی رکھی گئی جب تک یہ ٹیمیں گوسوامی کے سترہویں منزل پر واقع رہائش گاہ پر نہ پہنچ گئی۔ اس علاقہ کے این ایم جوشی مارگ پولیس کو بھی اس تعلق سے کوئی جانکاری نہیں تھی۔
کچھ مہینے پہلے ایک حملے کے بعد ارنب گوسوامی کو مرکزی حکومت کی طرف سے وائی پلس سیکوریٹی ملی ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق گوسوامی اور ان کی اہلیہ نے گھر کا دروازہ کھولنے میں تقریبا ایک گھنٹہ کا وقت لگادیا۔
ایک سینئر آفیسر نے کہا : ارنب اور ان کی بیوی سامبے برت نے تقریبا ایک گھنٹے تک دروازہ کھولنے سے انکار کردیا جبکہ ہم ان کو بتاتے رہے کہ ہم عالی باغ کیس میں انہیں گرفتار کرنے آئے ہیں۔ ہم نے ایک پولیس والے کو پورے معاملہ کی ویڈیوگرافی کرنے کی ذمہ داری دے دی تاکہ ہم پر کوئی الزام نہ لگ سکے۔
جب ارنب نے دروازہ کھولا تو ان کی بیوی ویڈیو بنانے لگی اور الزام لگادیا کہ پولیس نے ارنب کے ساتھ ہاتھاپائی کی۔ پولیس نے کہا ہے کہ آئی پی ایس کی دفعہ 306 کے تحت ارنب کی گرفتاری کے لئے انہیں گرفتاری کے وارنٹ کی ضرورت نہیں تھی۔
پولیس نے کہا ہے کہ جب پولیس نے انہیں گرفتاری کی اطلاع والی نوٹس تھمائی تو ان کی بیوی نے اس نوٹس کو پھاڑدیا۔ تب پولیس نے انہیں ایک پولیس گاڑی میں بٹھایا اور این ایم جوشی مارگ تھانہ لے گئی جہاں ایک ڈائری انٹری کرنے کے بعد انہیں عالی باغ پولیس کے سپرد کردیا گیا۔
1,048 total views