امیر کویت صباح الاحمد الصباح کا 91برس کی عمر میں انتقال پرملال

کویت کے دیوان الامیری کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح انتقال کر گئے ہیں۔کویتی خبررساں ادارے کونا کے مطابق کویتی ایوان شاہی نے اپنے ایک سرکاری  بیان میں کہا ہے کہ انتہائی رنج وملال کے ساتھ  کویتی عوام، عرب اقوام، امت مسلمہ اور دنیا بھر کے دوست ملکوں کو امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کی وفات کی خبر دی جاتی ہے۔

شیخ صباح الاحمد الصباح کافی دنوں سے علیل تھے۔ بیماری کے ابتدائی دنوں میں وہ کویت کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے لیکن جب شفایاب نہ ہوسکے  تو 23  جولائی 2020 کو علاج کی غرض سے امریکہ  تشریف لے گئے تھے۔

شیخ صباح الاحمد 16 جون  1926 کو پیدا ہوئے تھے۔انہوں نے کویتی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی تھی۔شیخ صباح نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز تعمیراتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے کیا تھا پھر کویتی سپریم کونسل کے انتظامی ادارے کے ممبر بن گئے تھے۔شیخ صباح الاحمد نے 1955 میں سماجی و محنت امور کے محکمے اور ادارہ نشرو اشاعت کی قیادت کی۔ 1962 میں وزارت رہنمائی و اطلاعات کے سربراہ بنے۔جنوری 1963 میں  وزیر خارجہ بنائے گئے- 1971 تک اسی منصب پر سرفراز رہے- 1971 میں  انہیں وزارت خارجہ کے ساتھ وزارت اطلاعات کا چارج بھی دے دیا گیا- 16 فروری 1978 کو نائب وزیراعظم بھی بنا دیئے گئے۔ اکتوبر 1992 میں وزیراعظم کے نائب اول مقرر ہوئے- پھر 2003 میں وزیراعظم بنائے گئے۔29 جنوری  2006 کو امیر کویت کی حیثیت سے ملک کے عوام نے ان کے ہاتھوں پر بیعت کی- منگل کی صبح زندگی کی آخری سانس تک امیر کویت کے عہدے پر فائز رہے

یاد رہے کہ 91 برس کے امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کا کویت میں آپریشن ہوا تھا ۔  پھر معالجین کے مشورے پر بہتر علاج کے لئے امریکہ روانہ گئے ہوئے تھے۔ شیخ صباح گذشتہ سال دورہ امریکہ کے موقع پر ہسپتال میں داخل ہوئے تھے اور ان کے طبی معائنے ہوئے تھے۔ اکتوبر 2019 میں وطن واپس آگئے تھے۔

شیخ صباح الاحمد الصباح جنوری 2006 سے کویت کے حکمران تھے۔ انہوں نے علاقائی مسائل کو حل کرنے کے لیے ہمیشہ سفارت کاری پر زور دیا۔انہوں نے عراق اور شام میں جنگ سے متاثرین کے لیے ڈونر کانفرنس کی میزبانی بھی کی۔ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کو امریکہ کے اعلی ترین عسکری تمغے سے بھی نوازا تھا۔

کویتی خبررساں ادارے کونا  کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے اعلی کمانڈر کے درجے کا جو عسکری تمغہ امیر کویت کو دیا ہے وہ تاریخ میں اتحادی ممالک کے صرف گیارہ رہنماؤں کو پیش کیا گیا ہے۔ یہ اعلی درجے کا تمغہ آخری بار 1991 میں دیا گیا تھا۔

 1,265 total views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے