دہلی فسادات اور اس کی تحقیق کو لے کر دہلی پولیس کا کردار مسلسل مشکوک ہی رہا ہے۔ بہت سارے انصاف پسند لوگوں نے دہلی پولیس کی جانچ پر انگشت نمائی کی ہے اور اسے یک طرفہ اور مکمل طور پر مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانے والی جانچ قرار دیا ہے۔ طاہر حسین کا معاملہ ہو کہ اب عمر خالد کی گرفتاری کا واقعہ ، ہر دفعہ یہ آواز بہت ہی منظم طور پراٹھی ہے کہ دہلی پولیس جانچ کے نام پر مسلمانوں کو ملزم بتاکر ان کے خلاف عدالتوں میں مقدمات قائم کررہی ہے اور انہیں گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت ترین دفعات عائد کررہی ہے۔ اس تعلق سے آج ایک اہم پیش رفت یہ ہوئی کہ حزب اختلاف کے پانچ اہم لیڈران جن میں کانگریس، آرجے ڈی، کمیونسسٹ پارٹی اور ڈی ایم کے وغیرہ کے لیڈران شامل تھے، نے صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات کی اور ان معاملات کو ان کے علم میں لانے کی کوشش کی۔ اس وفد نے جمعرات کے روز صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملا قات کی اور انہیں دہلی فسادات کے معاملے میں ہوئی جانچ سے متعلق اپنے خدشات اور تحفظات سے واقف کرایا۔
سی پی آئی نیتا ڈی راجہ، سی پی آئی (ایم) لیڈر سیتا رام یچوری، کانگریس لیڈر احمد پٹیل، ڈی ایم کی کنی موجھی اور آر جے ڈی لیڈر منوج جھا اس وفد میں شامل تھے۔ ان لیڈران نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو ایک میمورنڈم سونپا جس میں حزب اختلاف کے ان لیڈران نے دہلی پولیس کی جانچ پر سوالات کھڑے کئے ہیں۔ حزب اختلاف کی طرف سے دیئے گئے میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہروں میں حصہ لینے والے افراد کو فسادی اور دنگائی بتا رہی ہے۔
دہلی پولیس نے کمیونسٹ پارٹی کے بڑے نیتا سیتارام یچوری سے لے کر بہت سارے انٹلکچولس کے نام لئے ہیں جنہوں نے ان مظاہروں میں شریک ہوکر مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا تھااور اس میں تقریریں کی تھیں۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس کی جانچ یکطرفہ ہے۔ کئی ایسے ویڈیوز پبلک ڈومین میں ہیں جن میں فسادات میں دہلی پولیس کا کردار بھی مشکوک نظرآتا ہے۔ دہلی پولیس کی جانچ میں مکمل طور پر ایک فریق کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ فسادات کی جانچ آزادانہ اور غیرجانبدارانہ ہونی چاہئے تاکہ قانون اور انتظام کی ذمہ داری سنبھالنے والے اداروں پر عوام کا اعتماد باقی رہے۔
پانچوں لیڈروں نے اس بات کا پرزور مطالبہ کیا کہ دہلی فسادات کی جانچ کمیشن آف انکوائری ایکٹ 1952 کے تحت کسی موجودہ یا ریٹائرڈ جج سے کرائی جائے۔
805 total views