غازی آباد
بدمعاشوں کی فائرنگ میں شدید طور پر زخمی صحافی وکرم جوشی نے بدھ کے روز دم توڑدیا۔سموار کی رات جرائم پیشہ لوگوں نے جوشی پر حملہ کیا تھا۔اس معاملے میں اب تک تین ملزموں کو گرفتار اور چار کو حراست میں لئے جانے کی خبر ہے اور اطلاع کے مطابق اب بھی ایک ملزم فرار ہے۔
لاپرواہی کے الزام میں پرتاپ وہار چوکی کے تھانہ انچارج رادھویندر سنگھ کو معطل کردیا گیا ہے۔جوشی کے اہل خانہ کو یوپی حکومت نے دس لاکھ نقدی معاوضہ، بیوی کو نوکری دینے اور اس کے بچوں کو مفت اعلیٰ و عمدہ تعلیم دینے کا وعدہ کیا ہے۔
جوشی نے اپنی بھانجی سے چھیڑچھاڑ کی شکایت پولیس سے کی تھی۔اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ بدمعاشوں نے اسی بات کا بدلہ لینے کے لئے وکرم جوشی پر حملہ کیا ہے۔پولیس نے وقت پر کاروائی نہیں کی۔جوشی سموار کی رات اپنی بیٹیوں کے ہمراہ بائک سے جارہا تھا کہ راستے میں بدمعاشوں نے اس کی گاڑی روک کر اس کے ساتھ مارپیٹ کی اور پھر اس کے سر میں گولی ماردی۔
پولیس نے دس لوگوں کے نام جاری کئے ہیں جنہیں اس معاملے میں گرفتار یا حراست میں لیا گیا ہے
٭ روی گرفتار
٭ آکاش ناتھ عرف للو گرفتار
٭ شہنور منصوری گرفتار
٭ شاکر حراست میں
٭ دلویر حراست میں
٭ ابھیشیک سروج حراست میں
٭ ابھیشیک جینوال حراست میں ٭ جوگیندرحراست میں
٭ بابو فرار
اس دوران یوپی کی یوگی حکومت اپوزیشن کے نشانے پر آگئی ہے ۔کانگریس کے سابق صدر اور وائناڈ سے ایم پی راہل گاندھی نے یوپی حکومت پر طنزکرتے ہوئے کہا رام راج کا وعدہ کیا تھا، دے دیا غنڈہ راج۔جبکہ کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکاگاندھی نے یوگی حکومت پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا ہے کہ یوپی میں جنگل راج بڑھتا جارہا ہے۔
397 total views