بہار اس وقت دوہری مصیبت جھیل رہا ہے۔ایک طرف سیلاب کا قہر تو دوسری طرف کورونا کی مار،اس پر مستزاد حکومت کی ناکامی مصیبت بالائے مصیبت کا سماں پیش کررہی ہے۔سساشن کا دعوی کرنے والے نتیش کمار کے دعووں کی پول گوپال گنج کے پل کا ایک حصہ ٹوٹنے سے کھل گئی۔واضح ہو کہ ایک مہینہ پہلے ہی سترگھاٹ مہاسیتو کا افتتاح ہوا تھا اوراس پل کے ٹوٹنے کے ساتھ ہی 264کروڑ کی لاگت پانی میں بہہ گئی۔
16 جون کو وزیر اعلیٰ بہار نتیش کمار نے پٹنہ سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پل کا افتتاح کیا تھا۔لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک ماہ بعد ہی پانی کے زیادہ دباو کی وجہ سے پل ٹوٹ گیا ہے اور لوگوں کے آنے جانے کا راستہ بھی ختم ہوگیا ہے۔ یہاں کے افراد کے لئےکا لال جھار، مظفرپور، موتیہاری، بتیا جانے کا لنک بند ہوگیا ہے۔
یہ پل گوپال گنج کو چمپارن سے اور اس کے ساتھ ترہت کے کئی اضلاع کو جوڑتا تھا۔ خبروں کے مطابق گوپال گنج میں بدھ کے دن تین لاکھ کیوسک سےزیادہ پانی کا بہاو تھا۔گنڈک ندی کے پانی کا لیول بڑھنے کی وجہ سے یہ لنک پل ٹوٹ گیا۔بے کنڈھ پور کے فیض اللہ پور میں یہ پل ٹوٹا ہے۔ بی جے پی ودھایک میتھلیش تیواری اس معاملے کی جانکاری بہار کے سڑک وتعمیراتی محکمے کے وزیر نندکشور یادو کو دی ہے۔
اس سیتو کی تعمیر بہار پل تعمیراتی شعبہ کے ذریعہ کرایا گیا تھا۔2012ء میں اس پل کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا۔تعمیراتی کام پورا ہونے کے بعد 16جون 2020کو اس مہاسیتو کا افتتاح کیا گیا تھا۔
تیجسوی یادو نے کیا ٹویٹ
اس حادثہ پر آرجے ڈی نیتا تیجسوی یادو نے ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 8 سالوں میں 263کروڑ47 لاکھ کی لاگت سے تعمیر شدہ گوپال گنج کے سترگھاٹ پل کا 16جون کو نتیش کمار نے افتتاح کیا تھا۔ 29 دنوں میں یہ پل منہدم ہوگیا۔خبردار اگر کسی نے اسے نتیش کمار کی بدعنوانی کا نام دیا تو؟ 263 کروڑ توسساشنی منہ دکھائی ہے، اتنے کے تو ان کے چوہے شراب پی جاتے ہیں۔
بہار کے ایک دوسرے قدآور لیڈر پپو یادونے ٹویٹ کرکے اس پورے حادثے پر نتیش حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اور کہا ہے کہ گوپال گنج میں 263 کروڑ کا پل کا پٹنہ سے 16 جون کو ورچول افتتاح، 29ویں دن ہوگیا منہدم، نتیش جی ریئل میں کتنی تھی رشوت؟
686 total views