مرکزی حکومت کے ذریعہ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو 35 لودھی اسٹیٹ واقع سرکاری بنگلے کو خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے۔اس کے لئے پرینکاگاندھی کو یکم اگست تک کی مہلت دی گئی ہے۔یہ فیصلہ بدھ کے روز ہاوسنگ اور شہری معاملوں کی وزارت کے ذریعہ لیا گیا ہے۔یہ بنگلہ پرینکاگاندھی کو ان کے والد سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کے بعد الاٹ کیا گیا تھا۔
بنگلہ خالی نہیں کیا تو جرمانہ دینا ہوگا
سرکاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کے ذریعہ پرینکا گاندھی سے SPGسیکوریٹی واپس لے لی گئی ہے اور زیڈ پلس سیکوریٹی دی گئی ہے۔ایس پی جی سیکوریٹی کے پیش نظر انہیں سرکاری بنگلے کی سہولیت دی گئی تھی لیکن زیڈ پلس سیکوریٹی میں بنگلے کی سہولت موجود نہیں ہے، اس لئے یہ بنگلہ پرینکاگاندھی سے واپس لیا گیا ہے۔ اگر کانگریس کی جنرل سکریٹری نے یکم اگست تک بنگلہ خالی نہیں کیا توان سے جرمانے کے طور پر اس کا کرایہ وصول کیا جائے گا۔
پرینکا نے مودی اور یوگی پر سادھا تھا نشانہ
اس سے پہلے پرینکا گاندھی واڈرا نے بدھ کے دن ہی وارانسی کے بنکروں کے مسئلے کو لے کر وزیراعظم نریندرمودی اور اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر نشانہ سادھا تھا۔پرینکا نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ وزیراعظم کے حلقہ اسمبلی میں بنکر جو وارانسی کی شان ہیں، آج وہ اپنے زیورات اور گھروں کو گروی رکھنے پر مجبور ہیں۔ انہیں مالی مدد کا ٹھوس پیکیج ہی تنگ حالی سے نکال سکتا ہے۔
یوپی الیکشن سے پرینکا گاندھی سیاست میں ہیں
حالیہ دنوں میں انہوں نے لگاتار مرکزی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ ایک دن پہلے ہی ٹویٹ کے ذریعہ مرکزی حکومت اور بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی پر حملہ بولتے ہوئے کہا تھا کہ جیسا میں کہتی تھی کہ کچھ حزب اختلاف کے رہنما بھاجپا کے غیراعلانیہ ترجمان بن گئے ہیں، جو میری سمجھ سے بالاتر ہے۔ اس وقت کسی سیاسی پارٹی کے ساتھ کھڑا ہونے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ہر ہندوستانی کو ہندوستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ہماری سرزمین کی سالمیت کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، اور جو سرکار ملک کی زمین کو گنوا ڈالتی ہے، اس سرکار کے خلاف لڑنے کی ہمت بنانی پڑے گی۔
610 total views