اکثر ایسا ہوتا ہے جب غلطی سے کوئی پھٹا یا بوسیدہ نوٹ ہمارے ہاتھ لگ جاتا ہے یا کئی مرتبہ ہماری غلطی سے کوئی نوٹ پھٹ جاتا ہے ،ایسے میں ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ اس نوٹ کا ہم کیا کریں ؟ہمارے دل میں مختلف خیالات آنے لگتے ہیں جیسے کہ نہ معلوم بینک یہ نوٹ قبول کریں گے یا نہیں؟اگر بینک اسے قبول کریں گے تو پھراس نوٹ کے بدلے ہمیں کتنے پیسے واپس دیں گے۔وغیرہ وغیرہ۔ایک ایسا ہی سوال اکثر لوگوں کے دل میں پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہم کسی بھی بینک میں جاکر پھٹا اور بوسیدہ نوٹ جمع کراسکتے ہیں؟
ریزرو بینک آف انڈیا کے ضابطوں کے مطابق صارفین کو یہ اختیار ہے کہ وہ پھٹا اور بوسیدہ نوٹ کسی بھی بینک میں جاکر تبدیل کرسکتے ہیں اور بینک صارفین کو نوٹ تبدیل کرنے سے منع نہیں کرسکتے ہیں ،چاہے ان کا کھاتہ کسی بھی بینک میں ہو۔آربی آئی کی اس تعلق سے بینکوں کو بہت ہی سخت اور واضح ہدایت موجود ہے بلکہ آربی آئی نے بینکوں کو حکم دیا ہے کہ وہ کٹے پھٹے نوٹ بدلیں اور اپنے برانچیز میں اس تعلق سے بورڈ پر لکھ کر کتبہ آویزاں بھی کریں کہ کٹے پرانے نوٹ یہاں تبدیل کرسکتے ہیں تاکہ لوگوں کو اس کے بارے میں مکمل طور پر جانکاری حاصل ہوسکے۔
ایسے بہت سارے معاملے سامنے آتے رہتے ہیں جن میں بینک صارفین کے نوٹ بدلنے سے منع کردیتے ہیں۔صارفین سے کہا جاتا ہے کہ اگر انہیں نوٹ بدلنا ہے تو انہیں آربی آئی کے دفتر جانا ہوگا۔ایسے میں صارفین حدرجہ پریشان ہوکر پرائیوٹ جگہوں سے نوٹ بدلنے پر مجبور ہوجاتے ہیں جہاں انہیں پوری قیمت بھی نہیں مل پاتی ہے۔
ایک سوال جو ہمارے ذہن میں اکثر و بیشتر گردش کرتا ہے کہ جان بوجھ کر پھاڑے ہوئے نوٹوں کو کیا بینک واپس لیتے ہیں؟ اس کے تعلق سے معلوم ہونا چاہئے کہ جان بوجھ کر پھاڑے ہوئے نوٹوں کو قبول کرنے کے تعلق سے بینکوں کو اختیار حاصل ہے۔آربی آئی نے واضح طور پر بینکوں کو حکم دیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت کے ایسے نوٹ کو ہرگز قبول نہ کریں جنہیں صارف نے جان بوجھ کر پھاڑا ہو۔
461 total views