مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کا اجلاس اختتام پذیر ملکی وملی،جماعتی اہم فیصلے اورقراردادیں

آج مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کاایک اہم اجلا س زیر صدارت امیرمرکزی جمعیت اہل حدیث ہند مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی اہل حدیث کمپلیکس اوکھلا نئی دہلی میں منعقد ہوا جس میں ملک کے مختلف صوبوں سے مجلس عاملہ کے مؤقر اراکین اور مدعوئین خصوصی نے شرکت کی۔ اس موقع پر امیر جمعیت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ توحید پوری انسانیت کو ہمدردی وغم گساری، امن وشانتی، آپسی تعاون، بھائی چارہ اور سعادت وکامرانی کی ضمانت دیتاہے۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں اسوہ نبوی کو اپنانے اور اپنے اخلاق وکردار سے اسلام کا صحیح نمونہ پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے صبروتحمل،استقامت اور حکمت ودانائی سے کام لینے اور رجوع الی اللہ کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی احکام وعبادات پرعمل کرناہماری زندگی کا اصل مقصدہے ہمیں اس مقصد سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔اس کے بعدمرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ناظم عمومی مولانامحمد ہارون سنابلی نے مرکزی جمعیت کی کارکردگی رپورٹ پیش کی جبکہ مرکزی جمعیت کے خازن الحاج وکیل پرویز نے شعبہئ مالیات کی رپورٹ پیش کی جس پر مؤقراراکین مجلس عاملہ نے اطمینان کا اظہار کیا۔مرکزی جمعیت اہل حدیث میں صلح کے حوالے سے جو کتاب شائع کی گئی ہے اس میں کی گئی خیانت، بددیانتی اور اظہارذات کا مظاہرہ لائق مذمت ہے۔ اس اجلاس میں ملک وملت کے اہم مسائل اورجماعت کی تعمیروترقی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا اور مندرجہ ذیل قرار داد وتجاویزپیش کی گئیں۔
مجلس عاملہ کی قرارداد میں عقیدہ توحید کو پوری انسانیت تک پہنچانے،اپنے اخلاق وکردار سے اسلام کا صحیح نمونہ پیش کرنے اور سیرت نبویہ کی اہمیت وافادیت کو اجاگرکرنے، ناموس رسالت کے تحفظ اور ہرمذہب کے مذہبی پیشواؤں ورہنماؤں کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیاگیاہے۔ علاوہ ازیں مسلم تنظیموں، اداروں کے ذمہ داران اور علماء سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریز کرنے اور کسی بھی ملی وقومی مسئلہ پر متفقہ رائے بنانے کی اپیل کی گئی ہے۔
مجلس عاملہ کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ صبرمومن کی طاقت ہے اور امت مسلمہ سے موجودہ حالات میں صبروتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکمت ودانائی اختیارکرنے اور غیر قانونی طریقہ کارسے احتراز کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اسی طرح ملک میں آپسی بھائی چارہ،قومی یکجہتی کے قیام کی ضرورت پر زور دیا گیا اور میڈیاسے افواہ اور سنسنی خیز واقعات کاکوریج نہ دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ قرار داد میں رسول اکرم ﷺکی شان میں گستاخی کرنے والے سیاسی لیڈروں کی مذمت کی گئی اوراس طرح کے بیانات سے بچنے کی تلقین کی گئی ساتھ ہی ان کے خلاف کارروائی کو بنظر تحسین دیکھتے ہوئے ان کے خلاف مزید کارروائی کا پرزورمطالبہ کیاگیا۔اس کے علاوہ شراب نوشی، قتل جنین، جوا، سٹہ، جہیزاورعورتوں کے استحصال کے سدباب کے لئے اقدامات کرنے کی عوام وخواص سے اپیل کی گئی ہے۔
ملک کے مختلف حصوں میں انہدامی کارروائی اور گرفتاری کے انداز اور طریقہ کار پرتشویش کا اظہار اور غیر قانونی تعمیرات کی حوصلہ شکنی اور ملک و بیرون ملک ہونے والے دہشت گردانہ واقعات کی مذمت اور فلسطین میں اسرائیل کی ظالمانہ کارروائی پر روک لگانے اور طلبا ء کے مطالبات پر سنجیدگی سے غورکرنے اورطلبہ اورجوانوں سے پرامن رہنے اورتخریبی کارروائی سے بچتے ہوئے اپنے مطالبات رکھنے کی اپیل اور مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام منعقدہونے والے انیسویں آل انڈیا مسابقہ حفظ وتجویدوتفسیر قرآن کریم کے انعقادکی ستائش کی گئی ہے۔مجلس عاملہ کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے مختلف حصوں میں جو جنگیں ہورہی ہیں اورتصادم کے حالات پیداکئے جارہے ہیں وہ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔لہٰذا کوئی بھی تنازعہ فریقین کو مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ قرار داد میں ملک وملت اور جماعت وجمعیت کی اہم شخصیات کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار، ان کے لئے دعائے مغفرت اورپسماندگان سے اظہارتعزیت کیا گیا ہے۔

 2,823 total views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے