مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے سابق رکن شوریٰ اورجامعہ محمدیہ منصورہ مالیگاؤں کے سابق شیخ الجامعہ ومفتی فقیہ عصر استاذ الاساتذہ ڈاکٹر فضل الرحمن مدنی کا سانحہ ارتحال

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیرمولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے مشہور دینی درسگاہ جامعہ محمدیہ منصورہ مالیگاؤں کے دارالافتاء کے مشرف علمی وسابق شیخ الجامعہ ومفتی،مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند کے سابق رکن شوری،اسلامک فقہ اکیڈمی مکہ مکرمہ کے رکن،اسلامی فقہ کونسل آف انڈیا کے سرپرست اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ کے سابق رکن،فقیہ عصر، مشہور عالم دین،معروف محقق ومصنف ڈاکٹر فضل الرحمن المدنی صاحب کے سانحہئ ارتحال پرگہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے۔اور ان کی موت کوملک وملت اور جماعت کا عظیم علمی وتحقیقی خسارہ قرار دیا ہے۔

امیرمحترم نے کہاکہ ڈاکٹر فضل الرحمن مدنی کواللہ تعالیٰ نے بڑی خوبیوں سے نواز اتھا۔ وہ بیک وقت ایک مؤقرعالم دین، ممتاز مفتی وفقیہ، کامیاب معلم ومربی، معروف محقق ومصنف اور متعدددینی وتعلیمی اداروں کے مشرف ورکن رکین تھے۔ افسوس کہ آج شب کے تقریباً ڈھائی بجے طویل علالت کے بعد بعمر تقریباً ستر سال مالیگاؤں کے ایک اسپتال میں داعیئ اجل کو لبیک کہہ گئے۔اناللہ واناالیہ راجعون۔

مولاناسلفی نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب رحمہ اللہ مردم خیزبستی بھیکم پور،شنکر نگر،بلرام پور،یوپی کے ایک دینی اور وضع دار خاندان کے چشم وچراغ اور جامعہ سلفیہ بنارس کے اولین اور ممتاز ترین فارغین میں سے تھے۔آپ نے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور ڈاکٹریت کی ڈگری سے سرفراز ہوئے۔آب نے جامعہ محمدیہ منصورہ مالیگاؤں میں کئی حیثیتوں سے تادم واپسیں گراں قدر تعلیمی وتدریسی اور علمی وفقہی خدمات انجام دیں،تحقیق ودراسہ مسائل الامام احمد بن حنبل بروایۃ ابنہ صالح،احکام التذکیۃ فی الشریعۃ الاسلامیۃ، تحقیق ودراسہ کتاب العلل ومعرفۃ الرجال للامام احمدبروایۃ المروزی وصالح والمیمونی، مختصر تاریخ التشریع الاسلامی، سود کے احکام ومسائل، فتاویٰ رمضان، عیدین کے احکام ومسائل،اسلام کا صحیح نظام طلاق، آداب تعلیم وتربیت، قربانی کے احکام ومسائل، عقیقہ کے احکام ومسائل، حقوق الاولاد، کتاب الفضائل، نعمۃ المنان مجموع فتاویٰ فضیلۃ الدکتور فضل الرحمن جیسی متعدد اہم علمی و تحقیقی کتابیں اور رسائل تالیف کیں اور طلبہ کی بڑی تعداد نے آپ سے کسب فیض کیا جو آپ کے لیے صدقہ جاریہ ہیں۔ ان شاء اللہ۔آپ کے فتاوے اور علمی وفقہی مقالات ا ہل علم میں قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔آپ مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند کے کاز سے دلچسپی رکھتے تھے اور اس کی متنوع پیش رفت اور سرگرمیوں پر اظہار مسرت کرتے تھے۔جمعیت کے دورات تدریبیہ ودیگر پروگراموں میں شرکت فرماتے تھے۔سفردہلی میں عموماً آپ جمعیت میں ہی قیام کرتے تھے۔بلاشبہ ان کا انتقال علمی وتحقیقی دنیا اور جماعت وجمعیت کا بڑا خسارہ ہے۔ان کے جنازے کی نماز آج دن کے تین بجے مالیگاؤں میں ادا کی گئی۔پسماندگان میں تین صاحب زادے مولاناہشام محمدی،مولانااحمدمحمدی مدنی، محمد بی ایس سی صاحبان،تین عالمہ فاضلہ صاحب زادیاں اور پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت کرے،دینی و علمی خدمات کو قبول فرمائے، بشری کوتاہیوں سے درگزر کرے، جنۃ الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے، پسماندگان کو صبر وسلوان کی توفیق بخشے اور جمعیت وجماعت خصوصا جامعہ محمدیہ منصورہ مالیگاؤں کو ان کا نعم البدل عطافرمائے۔آمین

 620 total views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے