مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے اخبار کے نام جاری اپنے ایک بیان میں آسام میں مکانات کی انہدامی کارروائی پر اظہار رنج وافسوس اور نہتے و پُرامن شہریوں کے خلاف کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوری حق کو سلب کرنے اور دبانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق کے حصول کے لیے مطالبہ کرنا ہر شہری کا قانونی و جمہوری حق ہے۔ پُر امن مطالبہ کو دبانے کے لیے پر تشدد طریقہ اپنانے کو کسی بھی طور سے حق بجانب نہیں ٹھہرایا جاسکتا اوربے گھر ہوئے لوگوں کی بازآبادکاری سرکار کی اولین ذمہ داری ہے۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے اپنے بیان میں انہدام کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ موجودہ جگہ پر یہ مظلومین برسہا برس سے آباد تھے اور بسا اوقات حکومت کی رضامندی اور اس کے آباد کرنے سے ہی یہ لوگ وہاں مدتوں سے رہ رہے ہیں۔ ایسے میں متبادل جگہ فراہم کرنے سے قبل اس طرح کی کاررائی سے سرکار کے تئیں عوام میں بدگمانی پیدا ہوتی ہے اور ان کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔انہدامی کارروائی کے دوران کے جو ویڈیوز سوشل میڈیا میں وائرل ہورہے ہیں اس سے ملک کی ہرجگہ بدنامی ہورہی ہے یہ ہمارے لیے افسوس ناک ہے۔
انہوں نے مہلوکین کے ورثا اور زخمیوں کو معاوضہ دینے اور ان کی مکمل باز آباد کاری اور خاطیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا پرزور مطالبہ کیا ہے تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔ انہوں نے مہلوکین کے ورثا سے اظہار تعزیت اور مظلومین کے لیے دعا کی ہے۔
1,444 total views