دوروزہ عظیم الشان ورچول کانفرنس بحسن وخوبی اختتام پذیر،علامہ ڈاکٹر محمد لقمان ا لسلفی کے نام سے ایوارڈ کا اعلان

عالمی شہرت یافتہ مفسرقرآن،مایہ ناز سیرت نگار ڈاکٹر محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ کی حیات وخدمات پر ابنائے تیمیہ کے زیراہتمام دو روزہ ورچول کانفرنس تاریخی کامیابی کے ساتھ اختتام پذیرہوئی،اختتامی اجلاس میں ملک وملت کی اہم شخصیات نے علامہ کی خدمات کے تئیں خراج عقیدت پیش کی۔اخیر میں ملک وملت اور انسانیت کے حوالے سے قرار داد پاس ہوئی جس میں بطور خاص موقر رئیس جامعہ ڈاکٹر عبداللہ محمد لقمان السلفی کے ذریعہ جامعہ میں شعبہ شؤن الخریجین کے قیام کے اعلان کا پرزورخیر مقدم کیا گیا،اسی طرح ابنائے جامعہ کی طرف سے علامہ ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کے نام سے سالانہ علمی وتعلیمی تفوق ایوارڈ کے آغاز کا اعلان کیا گیا۔بتادیں کہ کانفرنس کے آخری دن تین نشستیں منعقد کی گئیں،پہلی نشست کی صدارت جامعہ ابوہریرہ اسلامیہ کے شیخ الجامعہ مولانا ریاض احمد سلفی اور نظامت مولانا ابراہیم سجاد تیمی نے کی جبکہ قاری احسان بدرتیمی کی تلاوت کلام اللہ کے ساتھ پروگرام کا آغاز ہوا۔تیسری نشست میں ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کی حیات وخدمات کے مختلف گوشوں پر کل تیرہ مقالے پیش کئے گئے۔مقالہ نگاروں میں مولانا فیاض احمد تیمی،مولانا کلیم انور محمد سعید تیمی،ڈاکٹر ظل الرحمن تیمی،مولانا ساجد ولی تیمی،مولانا عزیرکوثر تیمی،مولانا حفظ الرحمن تیمی،مولانا شاکر عادل تیمی،مولانا سیف الرحمن تیمی،مولانا محمد شریف تیمی،ڈاکٹر رفیق تیمی،مولانا نیاز احسن تیمی،مولانا شرف الدین تیمی اور جناب ریحان خان کے نام شامل ہیں۔تیسری نشست کے صدر مولانا ریاض احمد سلفی نے کہا کہ ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کی خدمات کا محور دعوت دین کا فروغ تھا،انہوں نے اپنی پوری زندگی امت مسلمہ کے نام وقف کردی تھی۔ چوتھی نشست ادبی وثقافتی تھی،جس کی صدارت معروف شاعر مولانا سالک بستوی نے کی اور نظامت مایہ ناز شاعر جمیل اختر شفیق تیمی نے کی،پروگرام میں مصلح نوشہروی،ساگر تیمی،ابراہیم سجاد تیمی،عالمگیر تابش تیمی،نوحسن سلفی،نسیم جوہر تیمی،وسیم تیمی،شرف الدین ساحل تیمی،اجمل گلزار تیمی،اصغر صبا تیمی،کوثر تسنیم تیمی،امتیاز صدف تیمی،عالمہ عمران فرحا تیمی اور فاطمہ اکرم راہی تیمی نے اپنے منظوم کلام کے ذریعے ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کو خراج عقیدت پیش کی۔
پروگرام کے اختتامی اجلاس کی صدارت رئیس جمعیۃ القرآن،لندن،ڈاکٹر صہیب حسن عبدالغفاراورنظامت مولانا ثنااللہ صادق تیمی نے کی۔ قاری شمس الزماں تیمی کی تلاوت کلام پاک سے مجلس کا آغاز ہوا۔اس اجلاس میں تاثرات اور مقالے دونوں پیش کئے گئے۔تاثرات پیش کرنے والوں میں ڈاکٹر بدربن منصور الرشیدی،ڈاکٹر محمد اسحاق محمد ابراہیم،مولانا حافظ محمد الیاس،پروفیسر اخترالواسع،ڈاکٹر خالد انور تیمی،مولانا خورشید احمد سلفی،ڈاکٹر سعید احمد عمری،حافظ محمد طاہر سلفی،مولانا عبدالحکیم مدنی،ڈاکٹر حشرالدین مدنی،مولانا محمد شمشاد رحمانی،ڈاکٹر وسیم المحمدی،مولانا صفات عالم تیمی،مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی اورمولاناعبدالرحمن عبیداللہ تیمی کے نام اہم ہیں۔وہیں دوسری جانب مولانا ہشام الدین تیمی،ڈاکٹر اورنگ زیب تیمی،محترمہ شگفتہ شبیر تیمی،محترمہ شاہینہ انجم تیمی اور محترمہ امام حسن تیمی نے جامعہ امام ابن تیمیہ کے مختلف نشاطات وسرگرمیوں پر تحقیقی مقالات پیش کئے۔
صدر مجلس ڈاکٹر صہیب حسن نے کہا کہ جامعہ امام ابن تیمیہ اپنے آپ میں ایک بہت بڑا کام ہے جس کو فرد واحد ڈاکٹر لقمان السلفی نے کیا ہے،جامعہ امام ابن تیمیہ ایک ایسی وراثت ہے جس کا مقابلہ کوئی درہم ودینار سے نہیں کیا جاسکتا۔مولانا شمشاد رحمانی نائب امیر امارت شرعیہ بہار وجھارکھندواڑیسہ نے کہا کہ ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کی شخصیت عالمی شخصیت تھی اور ان کی زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی۔وہیں پروفیسراخترالواسع صدر مولانا آزاد یونیورسیٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالم اسلام کے ان چند لوگوں میں سے ایک تھے جو ہمہ جہت خوبیوں کے مالک تھے جن کے دم قدم سے ملک وملت اور انسانیت کو فیض پہنچتا ہے،آپ نے گیسوئے علم وحکمت کو سنوارا اور دعوت وتبلیغ کے میدان میں انمٹ نقوش چھوڑے۔انہوں نے جامعہ امام ابن تیمیہ جیسا ادارہ قائم کرکے امت پر احسان کیا ہے۔
مقالات وتاثرات کے بعد ڈاکٹر محمد یوسف حافظ ابوطلحہ تیمی نے کانفرنس کی جانب سے قرارات وتوصیات پیش کی اور کنوینر کانفرنس ڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی نے تمام مشارکین ومعاونین خصوصاً رئیس جامعہ ڈاکٹر عبداللہ محمد لقمان السلفی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا اورکانفرنس کی تاریخی کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔

 802 total views

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے